Qadrdaan E Mohabbat Complete Novel By Bint E Ahmed Shaikh
Qadrdaan E Mohabbat Complete Novel By Bint E Ahmed Shaikh
"معاویہ! میں آپ کو بتارہی
ہوں۔ مجھے اپنے گھر پر نرمین نامی بلا اب نہیں چاہئے۔ میں پہلے آپ کی وجہ سے چپ رہی
ہوں، لیکن! اب نہیں رہوں گی۔ کیوں کہ اب میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ اب
اگر آپ نے میری بات نہیں مانی تو میں اپنے میکے چلی جاؤں گی۔ میں نے شادی کی رات
سے آپ کی سمجھائی ہوئی باتوں پر عمل کرتے ہوئے ہر چیز میں آپ کا ساتھ دیا ہے، لیکن!
اب' میں نرمین کو اپنے گھر میں برداشت نہیں کروں گی۔ ورنہ ممکن ہے کہ میں اس کا
حشر بگاڑ دوں گی۔" خزینہ جو کہ کب سے باہر بینچ پر بیٹھی کمرے سے آتی آوازوں
پر بمشکل خود پر ضبط کیے بیٹھی تھی۔ ان سب کے جاتے ہی دھاڑ سے روم کا دروازہ کھول
کر معاویہ کے سر پر سوار ہوتی اسے دو ٹوک اپنا فیصلہ سنا گئی تھی۔ جب کہ معاویہ جو
کہ آنکھیں موندے لیٹا تھا۔ اس اچانک ہوئی افراد پر فوراً سے اپنی آنکھیں کھول کر
اپنی آتش فشاں بنی بیوی کو دیکھنے لگا۔
"ادھر آؤ! میرے پاس بیٹھو،
ریلیکس کرو۔ میں ہوں ناں؟ میں سب سنبھال لوں گا۔ اپنے معاویہ پر یقین رکھو۔"
خزینہ کو غصے سے سرخ ہوتا دیکھ معاویہ نے اسے اپنے پاس بیڈ پر جگہ بناتے ہوئے اسے
پچکارتے ہوئے کہا۔"
"میں سچ بتارہی ہوں معاویہ!
میں اب نرمین کو برداشت نہیں کروں گی۔ آپ مجھے مکھن نہیں لگا سکتے۔ اب یا تو آر
ہوگا یا پار۔" خزینہ معاویہ کے پاس بیٹھتی اسے اپنے خونخوار ارادوں سے آگاہ
کرنے لگی۔
"اوکے! میں بات کرتا
ہوں بابا سے۔ اب یہ بات صحیح نہیں ہے۔ میں خود جانتا ہوں، لیکن! اب آپ میکے جانے کی
بات نہیں کرو گی۔ مجھے اچھا نہیں لگا آپ کا اس طرح کہنا۔ آپ کو کوئی بھی پریشانی
ہے آپ مجھے بتاؤ، پھر میرا فرض ہے میں اس کو آپ سے دور کروں گا۔ لیکن! اس طرح میکے
جانے کی دھمکی دینا اچھی بات نہیں ہے اور ان شاءاللہ ہماری زندگی میں کبھی ایسا دن
نہیں آئے گا، جب آپ مجھ سے لڑ کر یا مجھ سے ناراض ہوکر میکے جائے گی۔" خزینہ
کی بات سن کر معاویہ نے اسے نرمی سے سمجھایا تھا۔ جس پر وہ سر اثبات میں ہلاگئی تھی۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free Pdf Download Link
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ