Sirat E Mustakeem Complete Novel By Taisha Binte Shabbir

Sirat E Mustakeem Complete Novel By Taisha Binte Shabbir

Novel Name : Sirat E Mustakeem
Writer Name: Taisha Binte Shabbir
Category : LATEST COMPLETE NOVEL,Kidnapping Love Story,Forced Marriage Based,
Novel status : Complete

"میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ تم اس قدر گھٹیا نکلوں گے۔"

حیا پوری قوت سے چیخی تھی۔

"ارزم صوفے پر بیٹھا اس کا چہرہ بغور دیکھ رہا تھا۔

وہ روئی تھی۔ رونے کی وجہ سے اس کی آنکھیں سرخ متروم ہو چکی تھی۔

وہ پردے میں صرف اس کی آنکھیں ہی دیکھ پایا تھا۔

"میں نے صرف اپنا حق لیا ہے لڑکی اور آواز نیچے رکھو۔" ارزم قدم بہ قدم اس کی جانب جا رہا تھا۔

"کون سا حق۔؟ کیسا حق۔؟ کس طرح کا حق۔؟ آپ کا مجھ پر کسی قسم کا حق نہیں۔ ہم یتیموں پر صرف اللہ کا حق ہوتا ہے۔" اس کی آواز آج پہلی بار کسی غیر مرد کے سامنے اس قدر اونچی ہوئی تھی۔

"پہلے کوئی حق نہیں تھا لیکن تھوڑی دیر بعد تمہارے سب حقوق مجھ پر واجب ہو جائے گے۔"

ارزم کے کہنے پر حیا کنفیوز کوئی تھی۔ اسے بس یہاں سے جانا تھا۔

"تتتمم کیا کرنا چاہتے ہو۔؟" اس کی آواز لڑکھڑائی تھی۔

ارزم ہنسا تھا۔ کیونکہ وہ بےبس ہو رہی تھی۔

"تم سے نکاح کرنا چاہتا ہوں اور کیا چاہوں گا میں۔؟" ارزم اب بلکل اس کے سامنے کھڑا تھا۔

"میں کبھی تم سے نکاح نہیں کروں گی۔ سن لیا تم نے ارزم درانی۔"

ہال میں ایک بار پھر سے حیا کی آواز گونجی تھی۔

"اب بھی نہیں کرو گی۔؟" ارزم کے اشارے پر وہاں کھڑے گارڈ الرٹ ہوئے۔

سامنے سے آتے ہوئے گارڈز کے ہمراہ اس کے چچا جن کے ہاتھوں کو ان کی کمر کی جانب باندھا ہوا تھا۔ اور منہ پر ٹیپ لگائی گئی تھی۔

حیا نے ایک نظر اپنے چچا اور ایک نظر سامنے کھڑے ارزم درانی پر ڈالی۔

نفرت ہی نفرت تھی اس کی آنکھوں میں ارزم کے لیے۔

"سوری میری جان میں یہ کرنا نہیں چاہتا تھا مگر تم نے مجبور کیا یہ سب کرنے کے لیے۔ میں یہ سب تمہاری شرعی مرضی کے ساتھ کرنا چاہتا تھا مگر تم مانتی تب نا۔"

ارزم ڈھیٹوں کی طرح اب بھی باز نا آیا۔

وہ اپنے چچا سے اتنا لگاؤ نہیں رکھتی تھی مگر پھر بھی وہ اسے اس کے خرچے کے پیسے بھیجتے تھے اور سب بڑھ کر وہ اس کے بابا کے چھوٹے بھائی تھے۔

"اگر تم چاہتی ہو کہ یہ سہی سلامت یہاں سے واپس جائے تو چپ چاپ نکاح کر لو میرے ساتھ۔ ورنہ دوسری آپشن تمہاری پاس کوئی ہے نہیں۔

ہاں تمہارے چچا کے پاس دو آپشنز ہے۔ اگر تم نکاح کر لیتی ہو تو ان کی جان بچ جائے گی۔ اور اگر تم نکاح کی ہامی نہیں بھرتی تو میرے یہ گارڈز ان کو زندہ بہون ڈالے گے اپنی رائفلز سے۔"

ارزم نے اپنے گارڈز کی طرف اشارہ کیا جو کہ حیا کے چچا کے اوپر اپنی گنز تانے کھڑے تھے۔

حیا نے کرب سے آنکھیں میچی تھی۔ آنسوں ایک بار پھر پلکوں کی باڑ سے لرزے تھے۔

وہ بے بس ہوچکی تھی۔ آج اسے اپنے ماں باپ کی شدت سے یاد آئی تھی۔

ماں باپ بھی کتنی بڑی نعمت ہوتے ہیں نا۔ پاس ہوتے ہیں تو ان کی قدر نہیں ہوتی اور جب وہ اس دنیا سے چلے جاتے ہیں تو ان کی قدر کا احساس کبھی مرتا نہیں۔ پھر پچھتاوے کے علاؤہ بچتا ہی کیا ہے پیچھے۔!

"اللہ تم سے ہر اس چیز اور زیادتی کا حساب لے گا جو تم نے میرے ساتھ کی ہے ارزم درانی۔ سن لو کان کھول کر خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ میرا خدا تم سے میرا بدلہ لے گا۔ تم یہ نکاح تو کر لو گے مگر تمہیں کبھی میرا عکس بھی حاصل نہیں ہوگا۔ تم تنہائی کی موت مرو گے۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے وہ پہلے وہ ڈھیل دیتا جاتا ہے تو جب رسی کو کھنچتا ہے نہ تو انسان منہ کے بل اکے گرتا ہے تو کائنات کی کوئی بھی شے اسے اٹھا نہیں سکتی۔ وہ جو تمھیں توڑ کے سکون

سے بیٹھے ہیں تو وہ آج نہیں کل ضرور مکافات عمل کا مزہ چھکے گے ۔"

وہ روتے ہوئے بولی تھی۔ اس کی آواز میں تھکن واضح ہو چکی تھی۔

وہ ابن آدم ایک صنف حوا کو ہرا چکا تھا۔

تھوڑی دیر مولوی اور گواہ سمیت ان دونوں کا نکاح ہو گیا۔



Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
Sirat e Mustakeem Complete Novel By Taisha binte Shabbir is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback


Follow Our Whatsapp Channel FoR Latest Novel Update         👇👇👇👇
  

Follow Us On Instagram                    👇👇👇👇 


Follow Us On Instagram Tiktok


ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
 اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں  👇👇👇
 


Direct Link


Free MF Download Link




FoR Online Read

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول

 کیسا لگا ۔ شکریہ




Post a Comment

Previous Post Next Post