Ye Duniya Sirf Matlab Ki Written By Hina Shahzadi

Ye Duniya Sirf Matlab Ki Written By Hina Shahzadi

Ye Duniya Sirf Matlab Ki Written By Hina Shahzadi

عنوان-: یہ دُنیاصرف مطلب کی

ازقلم_: حناشہزادی

 

کیا واقع ہی سُنی سُناٸی بات آنکھوں دیکھی بات اورخودپربیتی ہوٸی کیفیت برابر نہیں ہوتی۔۔۔۔۔۔۔۔چھوٹی سی کاپی کوپکڑےایک ٹُوٹی پھوٹی پینسل سےکچھ لکھنےکی کوشش میں تھی وہ اپنی سوچوں کوکاغذمیں سمیٹناچاہتی تھی یاں شاٸید وہ ان الفاظ کو اپنے سامنےرکھ کرسمجھنا چاہتی تھےجووہ اکیلےمیں بیٹھ کراپنے اللہ سےکرتی تھی۔وہ ہاتھوں میں سرتھامیں  مسلسل سوچےجارہی تھی۔

یااللہ۔۔۔میں سکون میں کیوں نہیں؟

کیوں میں اپنےہردُکھ ہرتکلیف کاشکوہ تجھ سےکرتی ہوں  کیوں سمجھ نہیں پارہی کے یہ سب تیری طرف سےآزماٸش ہے۔۔۔۔وہ خودسےبڑبڑاۓجارہی تھی،کہ اسی پل زبیدہ کی دردبھری آوازاس کی سماعتوں سےٹکراٸی۔اس نے فوراً مرےمرےقدموں سےصحن کے داٸیں جانب ایک عددکمرےکی طرف رُخ کیاجس کادروازہ تقریبا ٹوٹنےکےبرابرتھااس نےجیسےہی قدم کمرےمیں رکھازبیدہ لب کھولےآہستہ سےکُچھ کہ رہی تھی جو کہ زینب آسانی سے سُن سکتی تھی اس نے فوراً پاس پڑے پانی کے گلاس کو زبیدہ کے لبوں ساتھ لگایا جسےوہ جھٹ سے پی گٸ تب اس نے سہارادےکےپھرسے زبیدہ کوبسترپرلٹادیاکہ لیٹتےہی زبیدہ نےآنسوچُھپانےکی کوشش میں فوراًآنکھیں بندکرلی تبھی زینب کی آنکھوں سےبہت سے آنسوقطاردرقطار بہےاورپھربہتےہی چلےگۓ

اماں۔۔۔تُوفکرنہ کرمیں تیراعلاج کرواٶں گی تجھےکچھ نہیں ہونےدو گی چاہےمجھےکچھ بھی کرناپڑے۔اس نےماں کےبُخارمیں تپتےچہرےکومحبت سےہاتھوں سے تھام لیاجس پرزبیدہ نےاسکےہاتھوں کوپکڑکرلبوں سےلگالیا۔

میری بچی۔۔۔دُعاکرتیری ماں مرجاۓ،

کیوں۔۔۔اماں۔۔کیوں کررہی ہےتُوایسی باتیں میرادل پھٹ جانا۔زینب ماں کی اس بات پے تڑپ اُٹھی،

اماں۔۔۔

جی میری بچی"

اماں۔۔۔۔۔م۔۔میں عادل سےشادی کرلیتی ہوں۔

ن۔۔نہیں۔۔۔ہرگز نہیں میں ایسانہیں کرنےدوں گی وہ اتنابڑاہےتجھ سے۔

اماں میرےپاس بس اک یہی راستہ ہےاورتُومیری فکرنہ کر مجھےصرف تیری زندگی چاہیےمیراتیرےسوااورکوٸی نہیں میں تجھے کھو نہیں سکتی اوراب میں فیصلہ کرچُکی ہوں شام کونکاح ہےاماں دُعاکرنا اس نےپاس پڑےخالی گلاس کوپکڑااورکمرےسےباہرنکل آٸی۔

                   🍁____________🍁

تقریباًشام پانچ بجےکاوقت تھاعادل دوگواہوں اور مولوی کےہمراہ اس کےگھرکےچھوٹےسےٹوٹےپھوٹےبرآمدےمیں موجودتھا وہ بھی سرپربڑی سی چادراُوڑھےاسکےسامنےبیٹھ گٸ جبکہ زبیدہ کی دردبھری آوازاسکے کانوں سےٹکراٸی اوراسےاس قُربانی سےروک رہی تھی جویہ دینےجارہی تھی۔لیکن اسکی جیسے ہرحس کام کرناچھوڑگٸ تھی اسنے آنسو صاف کیۓاور آنکھیں بند کرلی،

سکہِ راجُل وقت۔۔بمہ ٢لاکھ محمد عادل ولد نصاراحمد۔۔۔آپ کونکاح میں قبول ہے۔

ق۔۔ق۔۔قبول۔۔ہے۔۔۔۔۔۔کُچھ پل کی خاموشی کےبعداسنےآخر ٹوٹے پھوٹےلفظوں سےہاں میں جواب دےدیااوراپنی تکلیف سےبےخبرہوکریہ زہرپی لیاکچھ منٹوں بعد مبارک کی صداٸیں گھونجنے لگی لیکن وہ ہربات سے بےخبرنکاح کےبدلےجوبات تہہ ہوٸی وہ دولاکھ عادل سےپکڑےاورمُسکراکرماں کی طرف لپکی۔

اماں۔۔۔اااماں۔۔۔۔دیکھ میں تیرےعلاج کی رقم لےآٸی ہوں اب سب ٹھیک ہوجاۓگااس نےماں کی پیشانی پربوسہ دیااورپیسوں سےبھراشاپرماں کےسامنےلہرایا۔جبکہ زبیدہ کےجسم میں اس پل کوٸی حرکت نہ ہوٸی یہ دیکھتے ہی زینب کادل ایک دم سےتڑپ اُٹھا۔

ام۔۔۔اما۔۔اماں۔۔۔۔اماں۔۔۔تُوبول کیوں نہیں رہی اماں بول نہ۔۔۔۔۔دیکھ میں نے تیرےلیۓخُودکوبیچ دیااورتُوہےکہ بول بھی نہیں رہی،۔۔۔اماں۔۔وہ چیخی۔لیکن زبیدہ ہمیشہ کے لیۓخاموش ہوچُکی تھی زندگی کی ازیت کوالوداع کہہ کرجاچُکی تھی اوراس کی آنکھوں سے نکلے آخری  وقت کےآنسواسکی گالوں پر صاف ظاہر تھےاس پل زینب کویُوں لگااس کادل پھٹ جاۓگاجسم کاروح سے تعلق ٹوٹ جاۓگااس کےہاتھوں پکڑےپیسوں کی تھیلی نیچے جاگری اور وہ دیوار سے جالگی۔

یااللہ یہ کیا ہوگیا۔۔۔میری اماں۔۔۔مجھےچھوڑکرچلی گٸ ۔۔۔نہ۔۔نہیں یہ نہیں ہوسکتا،۔۔۔۔

بیٹا صبرکرتمہاری اماں اب اس دنیامیں نہیں رہی۔۔۔۔ایک عورت نے اس کےسرپےہاتھ رکھا،جسےاس نےبڑےغورسےدیکھا،

ن۔۔نہ۔۔نہیں۔۔۔یہ۔۔۔سب جھوٹ ہےمیری اماں بھلاکیسے چھوڑسکتی مجھےاُسےپتامیں اکیلی ہوں یہاں،۔۔کیسےجاسکتی وہ،۔۔میں علاج کروانا اُسکا اُسے کہو اُٹھ جاۓ۔وہ بن پانی کے مچھلی کی طرح تڑپ رہی تھی پوراکمرااس کی چیخوں سسکیوں سے سہم  ساگیا کہ تبھی عادل سمیت محلے کی سب امیرغریب عورتیں جمع ہوگٸیں آج سےپہلےکبھی اس کےگھرمیں اتنامجمہ اکھٹانہ ہوا،اس نےنظراُٹھاکرسب کودیکھاان کی ہمدردیاں دلاسے،محبتیں ،۔۔۔اورسوچا کیا مرنےکےبعدانسان کی قدرو قیمت بڑھ جاتی ہے۔

جولوگ دیکھنابھی نہیں چاہتےوہ ایک دم سے ملنےکےلیےتیارہوجاتےہیں کیاایسی ہےتیری دنیاآج زاروقطارروتےہوۓاس نےاپنےاللہ سےشکوہ کرلیا۔پھراس نےاپنےمرےمرےسےقدموں کوبمشکل اُٹھایااورگھسیٹ کرماں کی طرف بڑھی جہاں بےپناہ رش تھااس نےکانپتےہاتھ کوماں کےچہرےکی طرف بڑھایااوراک آخری بارماں کودیکھااورفوراًچہرہ ڈھانپ دیااسےاس پل لگااس کادم گُھٹ جاۓاسےلگاآج بلکُل اکیلی ہوگٸ ہوں کوٸی ساتھ نہیں رہا۔لیکن ایک دم سےایک خیال اسکے دل کوسکون دےگیاکہ کوٸی ہونہ ہواللہ توہےاسنےخودکولوگوں کےسہاروں پرچھوڑنےکی بجاۓباہرقدم بڑھادیۓ اورآسمان پرنگاہیں ٹکادی۔یااللہ میں جانتی ہوں سمجھ گٸ ہوں تُوں مجھےاپنےسب سےقریب لوگوں میں رکھتاہےاس لیے مشکلوں میں ڈالتاہےکہ میں تیرے قریب ہوسکوں۔اور یہ بھی جان گٸ ہوں کےتیرےسواکوٸی نہیں ہےاپناسب لوگ تماشاٸی ہوتےہیں تماشہ دیکھ کےاپنےگھر۔۔۔۔۔۔۔۔اسنےچہرےکوہاتھوں سےڈھانپ لیا۔

                 🍁____________🍁

آج اسکی ماں کوگۓ دودن بیت گۓ تھےاورآج اسکی دوست جوصرف نام کی ہی دوست تھی اسکےکاندھےپرہاتھ رکھ کراسےحوصلہ دینےلگی

ایسےخاموش نہ ہوزینب رولےمیری بہن اپنادُکھ بتامجھےکوٸی شکوہ کرمجھ سےایسےاندرہی اندرتُوخودمرجاۓگی۔

مرجاٶں توکیاہے۔۔۔؟اورشکوہ کرنےسےکیاہوتاہےکچھ نہیں غصہ کرنےسےکیاہوتاکچھ نہیں رونےسےکیاہوتاہےکچھ نہیں اورسب وہاں ہوتاہےجہاں سب چھوڑدیں لیکن میرااللہ میرےساتھ ہےمجھےبس اب اُسی سےبات کرنی ہےاُسی کودردبتاناہے۔۔۔۔۔اس نےتواترسےبہتےآنسوٶں کواپنےدوپٹےسےصاف کیااوررُخ پھیرگٸ۔

زینب تُوکُچھ توکہہ مجھےکُچھ تودردبیان کراپناشاٸیدتیرادل ہلکاہوجاۓ۔۔۔۔نسرین نےاس کےہاتھوں کوتھالیاجسےزینب نےایک جھٹکےسےچھڑوالیا۔

نہیں نسرین۔۔نہیں۔۔اب بتانےکوکُچھ نہیں ہےاوراپنادردبتانےسےکونساکم ہوجاۓگااگرہمیں بُخارہےتوبتانےسےکم نہیں ہوگابلکہ سامنےوالااوربےزارہوجاۓگااگرہم کہہ دیں کہ ہم غمگین ہیں اورسامنےوالااسی پل مصروف ہوجاۓگایاں پھراُسےنیندآجاۓگی تواس لمحےہمارامان ٹوٹاالگ اورخودکوگھنٹوکوسناالگ اورمیں تویہی کہوں گی کوٸی ساتھ نہیں دیتاسب کہنےکی باتیں ہیں میں نےسب دیکھاہےکوٸی پرواہ نہیں کرتامیرےاللہ نےدکھاۓمجھےایسےلوگ اوریہ سکھایاکہ سب کےسامنےمظبوط ہوکررہوکےکوٸی تمہاری تکلیف کااندازہ نہ لگاسکےاس لیۓچھوڑدیں شکوہ غُصہ مان ناراضگی اور بس سُنیں۔۔۔۔پھرچپ ہوجاٸیں ہردکھ کودل میں سماکراپنی نگاہ آسمان کی طرف کرلواور کہو یااللہ جیسےتُوخوش ویسے ہی میں خُوش۔۔۔۔۔پھراس نےکُچھ دیر نسرین کودیکھاجس کے چہرےپرشرمندگی تھی لیکن کیافاٸدہ جب اسےضرورت تھی تب اسنےپوچھنابھی گوارانہ کیا۔تبھی اسنے آنسو صاف کیۓ نسرین کوخداحافظ کہااوراپنے سامنےآتےعادل کودیکھااسےاللہ کافیصلہ سمجھ کراسکے ساتھ چلنےکافیصلہ کرلیااورسوچ لیاکےمیرااللہ کبھی غلط فیصلےنہیں کرتا کبھی ٹوٹنے نہیں دیتا کیوں کےوہ زاکن ہے ساتھ رکھتاہے جوڑتا ہے اورجو بھی کرتاہے جو ہوتاہےاچھےکےلیے ہوتاہے۔

                 🍁____________

2 Comments

Previous Post Next Post