Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 3
Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 3
اگر وہ فرحان سے شادی کرنا چاہتی ہے تو اسے اپنی نوکری سے
ملی تنخواہ ہر ماہ میرے ہاتھ پر رکھنی ہوگی ۔ " انہوں نے قطعیت سے کہہ کر
مرحا کو دیکھا ۔ جو اب افسوس سے انہیں ہی دیکھ رہی تھی ۔
" مجھے آپ کی یہ شرط منظور نہیں ۔ " وہ صوفے سے اٹھ کھڑی
ہوئی اور ان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولی ۔
" ٹھیک ہے تو دو دن بعد جو بارات آنی تھی یہاں اب وہ نہیں آئے
گی ۔ " ایک پل کے لئے مرحا کے مضبوط لہجے پر وہ ہچکچائی تھیں لیکن اب تو انا
آڑے آگئی تھی ان کے ۔
" بہن ایسا کیسے ہو سکتا ہے میں مرحا کو سمجھاؤں گی ہمیں
ضرورت نہیں اس کی تنخواہ کی ابھی رسم ادا کر لیتے ہیں بعد میں بیٹھ کر بات کرتے ہیں
۔ " آسیہ نے بات بگڑی دیکھ کر مصلحت سے کہا ۔
لڑکی کی ماں جو تھی اور لڑکی کے گھر والوں کو تو عاجزی سے پیش
آنا پڑتا تھا اپنی بیٹی کے سسرال والوں سے ۔
" آسیہ تمہارے بچے ہی نہیں چاہ رہے ایسا تو رسم اب تب ہوگی جب
میری شرط پوری کرے گی مرحا ورنہ نہ ہی سمجھیں آپ لوگ ہماری طرف سے ۔ " ان کے
لہجے میں کسی بھی قسم کی رعایت کی گنجائش نہیں تھی ۔
حمنا نے فون کر کے فرحان کو آنے کا کہا ۔ اتنی جلدی میں
بلانے پر اور فون سے اپنی ماں کی آواز سن کر وہ فوراً آگیا ۔
" امی آپ ۔ " اس نے حیرت سے سب کو دیکھا اور رضیہ کے پاس
آیا ۔
" تم آگئے اچھا ہوا یہ انگوٹھی اتارو جلدی ۔ " اسے آتا دیکھ
کر رضیہ نے کہا ۔
" امی آپ یہ کیا کہہ رہی ہیں ۔ " انہیں کندھوں سے تھامتا
وہ سمجھانے لگا ۔
" جو کہا ہے وہ کرو جلدی دو یہ انگوٹھی ۔ " انہوں نے
بھڑک کر کہا ۔
اس نے بے بسی سے اپنی ماں کو دیکھا پھر سامنے کھڑی مرحا کو
جو انہیں ہی دیکھ رہی تھی ۔
فرحان کے چہرے پر رقم بے بسی دیکھ کر مرحا ساکت رہ گئی پھر
سمجھ گئی ۔ سکتے سے نکل کر طنزیہ ہنسی اس کے سامنے ہنسی ۔
" لاؤ دو انگوٹھی تم کیا توڑوگے میں خود ہی یہ رشتہ توڑتی ہوں
۔ " اس نے فرحان کے سامنے اپنی ہتھیلی پھیلائی ۔ " ویسے بھی جو بزدل
انسان اپنے لئے اسٹینڈ نہ لے سکے وہ میرے لئے کیا کچھ کرے گا ۔ "
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Achi epi thi finally itne time bd kuch alag prhne ko mila yousaf jaise log hote hain jinhe hmari society accept nhi krti muje bohat acha lga ap ne is topic p novel likha
ReplyDelete