Prince Charming Romantic Novel By Hina Asad Episode 5
Prince Charming Romantic Novel By Hina Asad Episode 5
اٹھو اس بستر سے فورا "!!!!
"تم جیسی چالباز لڑکیوں کو اچھی طرح جانتا ہوں جنہیں اپنا
مقصد حاصل کرنا ہوتا ہے اسکے لیے چاہے اپنی
عزت داؤ پہ لگانی پڑے ۔جیسے تم نے رات کو کیا ۔۔!!
"ایک غیر محرم کے ساتھ ایک بستر پہ سوتے ہوئے تمہیں زرا بھی
شرم نہیں آئی ؟؟؟؟
وہ تحقیر آمیز نظروں سے دیکھتے ہوئے دھاڑا ۔۔۔
دیا کا تو اسکے الزام
پہ سانس رک سا گیا تھا ۔۔۔۔
مجھ سے کسی قسم کی نرمی کی امید مت رکھنا "
وہ اُسے اپنے بیڈ پر عروسی ملبوس میں سجے سنورے بیٹھے دیکھ
بپھرے ہوئے شیر کی مانند غرایا ۔۔۔پھر اسکا ہاتھ کھینچ کر اسے بستر سے نیچے پٹخ دیا
۔۔۔
دیا اُسکے ہتک آمیز انداز پہ اپنی ساکت نظروں سے اُس مغرور انسان کو دیکھ رہی
تھی ۔جو سفید شلوار قمیض میں شانوں پہ شال اوڑھے کسی جابر وڈیرے سے کم نا لگا ۔۔۔
"تم نے سوچا ایک رات میرے بستر پہ گزار کر باقی زندگی بھی میرے
بستر پہ گزارو گی تو اس غلط فہمی کو دل سے اکھاڑ کر پھینک دو مس دیا ۔!!
وہ زمین پہ پڑے ہوئے اس کے سسکتے ، سجے ،سنورے ہوئے وجود کو
حقارت سے دیکھتا ہوا پھنکارا ۔۔۔۔
"تم نے کیا سمجھا یہ پھولوں سے سجی ہوئی سیج تمہارے لیے سجائی
گئی ہے ۔۔۔
ہنہہ۔۔۔۔۔!!
وہ خونخوار نگاہوں سے دیکھ کر ہنکارا بھر کر بولا۔
"ان پھولوں سے سجی سیج کو تمہارے لیے کانٹوں سے بھری راہ گزر
نا بنا دیا تو میرا نام امن خانزادہ نہیں "
وہ یکدم سے جنونی انداز میں بیڈ پر لگے گلاب کے پھولوں کی
لڑیوں کو بے دردی سے کھینچ اپنے ہاتھ پر لپیٹ رہا تھا ۔۔۔
دیا نے برستی ہوئی آنکھوں سے اس کٹھور دل انسان کو دیکھا ۔۔
ایک غلطی کی اتنی بڑی سزا ملے گی اس کے وہم و گمان میں بھی
نہیں تھا۔۔۔
امان نے لڑیوں کا گولہ بنا کر دیا کے منہ پر اچھال دیا ۔۔۔
گیلے پھول اس کے چہرے پہ بہت زور سے لگے ۔۔۔
دیا اُسکا اشتعال انگیز انداز دیکھ کر سہمی اور فرش سے اٹھی
۔۔۔
وہ جارہانہ تیوروں سے اس کی طرف بڑھا ۔۔۔
دیا الٹے قدم لیتے ہوئے دیوار سے جا لگی ۔۔۔
امن پہ تو اس وقت جنون سوار تھا۔۔۔
اس نے دیا کی گردن کو اپنی فولادی گرفت میں لیا ۔۔۔
دیا اس کے ہاتھ پہ اپنے ہاتھ رکھ کر گردن کو آزاد کروانے کے
لیے کوشش کرنے لگی ۔۔۔
مگر وہ محض پھڑپھڑا کر رہ گئی ۔۔۔
اسکے گلے کی رگیں پھولنے لگیں ۔۔۔۔
"اگر میرے بستر کے پاس بھی پھٹکی تو وہ دن تمہاری زندگی کا
آخری دن ہوگا۔سمجھی تم ؟؟؟ ۔۔۔"
وہ اسے جھٹکے سے چھوڑتے ہوئے ڈریسنگ روم کی طرف بڑھ گیا۔۔۔
دیا بری طرح کھانسنے لگی اور اپنے رکے ہوئے سانس بحال کرنے
لگی ۔۔۔
کچھ دیر بعد وہ ٹراؤزر شرٹ میں باہر آیا ۔۔۔
لیکن وہ بغیر اس کی طرف دیکھے دھم کر کے بیڈ پر بلکل آڑا
ترچھا ہوکر لیٹ گیا اور اپنی آنکھیں موند گیا، وہ جو اس کے لیے سج سنور کر ہار
سنگھار کیے ہوئے تھی سب مٹی میں مل گیا ۔۔۔۔اسے اپنی بےوقعتی پہ جی بھر کہ رونا آیا
۔۔۔
”آپ یہاں سیدھے ہو کر سو جاٸیں۔“ اس نے ڈرتے ڈرتے اس کو مخاطب کر کے کہا۔
”بہت ہی کوئی ڈھیٹ لڑکی ہو ....زرا بھی بیعزتی محسوس نہیں ہوتی ؟؟؟
وہ گردن ترچھی کیے طنزیہ انداز میں بولا ۔۔۔ابھی آدھی رات باقی ہے تم بیٹھی رہو۔۔ہلنا مت یہاں سے ۔
”خان ! یہ آپ کیاکہہ رہے ہیں ۔۔میں اتنی ٹھنڈ میں ساری رات کیا اس فرش پہ
گزاروں گی ۔۔۔۔؟“
اسکی ہمیشہ فراٹے بھرتی ہوئی زبان کیسے رکتی جسے عادت ہی نہیں
تھی کبھی چپ ہونے کی ۔۔۔
”جسٹ شٹ اپ۔۔۔!تم دوبارہ مجھے خان مت کہنا ۔۔۔
اس نے بھی مجھے اس نام سے ہی بے وقوف بنایا تھا، نفرت ہے
مجھے اس سے، نفرت ہے مجھے تم سے بھی ، وہ بھی دھوکے باز تھی بہت گھٹیا چال چلی تھی
اس نے میرے ساتھ اور تم بھی ویسی ہی ہو۔تم بھی بالکل ویسی چالباز عورت ہو ،تم سب
اک جیسی ہو۔مجھے تم سب سے نفرت ہے۔۔۔
شدید نفرت !!!!!وہ بلند آواز میں دھاڑا ۔۔۔
" میرا بس چلے تو سب کو زندہ زمین میں گاڑھ دوں ۔۔۔“ امن
خانزادہ لہجے میں بہت نفرت اور حقارت لیے بولا ۔۔۔۔
دیا کی آنکھوں کی پتلیاں حیرت سے پھیل گئیں ۔۔۔اس کا دل تو
وہیں بند ہوگیا تھا جب اس نے اپنی ”اُس“
کا ذکر کیا تھا
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Kitna acha novel hai ap bohat acha likhti ho ak sath 5epi bohat mza aya prh k
ReplyDeleteBohat bahtreen .keep it up loved it
ReplyDeleteBeautiful abh prince or sanaya kbh miliengy
ReplyDeleteAmazing.keep it up
ReplyDeleteZabardast
ReplyDelete