Paiman E Wafa Romantic Novel By Aan Fatima Episode 13
Paiman E Wafa Romantic Novel By Aan Fatima Episode 13
"پپ۔پلیز دور ہٹیں مجھے
درد ہورہا ہے۔"
وہ ہکلاتے لہجے میں
بولی۔قاسم جو اسے بولنے پہ اکسانے کی خاطر اس طرح کی باتیں کررہا تھا اس کی پھر سے
اسی تکرار پہ دانت کچکچا کر رہ گیا۔
"یہ کیا درد درد کا رونا
رورہی ہو۔"
وہ سرد لہجے میں بولتے اس
کے مزید نزدیک ہوا جس کی بدولت بےدھیانی میں اس کا بھاری شوز اس کے پاؤں پہ رکھا
گیا۔فزین کے لبوں سے ایک دلخراش چیخ بلند ہوئی۔وہ قاسم کے کوٹ کو مٹھیوں میں
بھینچتے پھوٹ پھوٹ کر رودی۔قاسم نے چونک کر اس کی جانب دیکھا جس کا چہرہ ضبط کے
چکر میں سرخ پڑرہا تھا۔اسے حیرت ہوئی تھی وہ رونے والوں میں سے تو قطعی نہیں تھی
البتہ رلانے والوں میں سے ضرور تھی مگر ابھی اسے کیا ہوا تھا وہ سمجھنے سے قاصر
تھا معاً اس کی نگاہ اس کے خون آلود پیروں پہ پڑی تو اس کا دل بےساختہ ڈوب کر
ابھرا۔اس نے پریشانی سے فزین کی جانب دیکھا جو اب مسلسل ہچکیاں بھررہی تھی۔پاؤں کی
جلد جگہ جگہ سے پھٹی ہوئی تھی پاؤں کی جگہ جگہ سے جلتے ایک عجیب سا منظر پیش کررہی
تھی۔
"یہ کیا ہوا پاؤں میں۔"
وہ شش و پنج میں مبتلا
بولا۔فزین نے پانی بھری نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا۔
"کب سے بول رہی ہوں درد
ہورہا درد ہورہا ہے مگر آپ کو رعب جھاڑنے سے فرصت ملے تو پھر نا۔"
وہ تنک کر بولی۔آنسو تواتر
گالوں پہ لڑیوں کی صورت میں بہہ رہے تھے۔قاسم نے تند نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا۔
"ہاں بس تمہاری اسی زبان
کی فکر تھی کہ سلامت ہے یا اللہ کو پیاری ہوگی۔"
وہ پتھریلے انداز میں
دیکھتے دھیمے لہجے میں غرایا۔فزین نے دل ہی دل میں دانت پیسے۔دل خون کے آنسو رو رہا
تھا۔
"آپ کا بس چلے تو مجھ مری
ہوئی کو بھی قبر سے نکالتے پہلے نکالتے پہلے مجھے کہے کہ پہلے مجھ سے لڑ لو پھر
سکون سے مر جانا۔"
وہ بھی دوبدو پھاڑ کھانے
والے انداز میں بولی۔قاسم نے قہرآلود نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا۔
"ہٹیں پیچھے مجھے درد
ہورہا ہے۔"
وہ سسکیاں بھرتے اسے
پیچھے کی جانب دھکیلتے اپنے پیروں کو گھسیٹتے ہوئے بولی جس میں سے خون ابل ابل کر
باہر آرہا تھا۔اس نے ایک جھٹکے سے عقب سے ہی فزین کے وجود کو باہوں میں بھرا اور
ناک کی سیدھ میں چلتا انیکسی کی جانب چل دیا۔
"اتاریں مجھے یہ کیا کررہے
ہیں آپ۔آپ کو ایسا سوچتے ہوئے بھی شرم آنی چاہیے۔"
وہ بےربطتگی سے گویا
ہوئی۔چہرہ لٹھے کی مانند سپید پڑتا جارہا تھا۔
"رومینس کرنے نہیں لے
جارہا مدد کرنے لے جارہا ہوں اور اب اگر تمہارے منہ سے ایک بھی لفظ میرے خلاف ادا
ہوا نا تو اٹھا کر باہر پھینکنے میں ایک لمحہ نہیں لگاؤں گا۔"
اس کی بات پہ قاسم جو
سپاٹ انداز میں آگے کی جانب بڑھ رہا تھا جل کر راکھ ہوا تبھی سرد نگاہوں سے اس کی
جانب دیکھتے تنبیہی لہجے میں بولا۔اس کی آنکھوں کے سرخ گوشے دیکھ وہ سرعت سے اپنے
لبوں کو سی گئی۔اس کے ہاتھوں کا لمس اپنے وجود کے وجود کرتے فزین کے وجود میں برقی
سی دوڑ گئی۔اس نے دھندلائی نگاہوں سے قاسم کی جانب دیکھا تو اس کا مغموم بےجان سا
وجود دیکھ ناجانے کیوں اس کا دل کٹ کر رہ گیا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Novel is going fantastic nd
ReplyDeletestory is very interesting.
Novel bht acha he
ReplyDeleteNovel is going we good and episode is fantastic
ReplyDelete❤️
ReplyDelete