Tumhe Tehreer Karna Hai By Tehzeeb Sani

Tumhe Tehreer Karna Hai By Tehzeeb Sani

Tumhe Tehreer Karna Hai By Tehzeeb Sani


فقط اک لفظ میں جاناں

تمہیں تحریر کرنا ہے

مگر وہ لفظ نہیں ملتا

تمہیں میں چاند لکھوں تو

یہ کچھ اچھا نہیں لگتا

کہ اس میں داغ ہوتا ہے

تمہیں گر پھول لکھوں تو

یہ گوارہ نہیں مجھکو

ازل سے اسکی فطرت ہے

سدا کھِلا نہیں رہتا

تمہیں میں عشق لکھوں تو

مقامِ تشنگی ہے یہ

فقط خوشیاں نہیں دیتا

تمہیں گر خواب لکھوں تو

حقیقت اور ہوتی ہے

تعبیریں اور ہوتی ہیں

تمہیں گر آسماں لکھوں

تو دل کو وہم ہوتا ہے

بہت ہی دور ہے یہ تو

میری پہنچ سے باہر ہے

میں سوچا زندگی لکھ دوں

یہ کچھ اچھا لگا لیکن

تبھی پھر مجھکو یاد آیا

کسی کی یہ نہیں ہوتی

 

یہ سارے لفظ لکھ ڈالے

مگر وہ لفظ نہیں ملتا

مجھے پھر خیال آتا ہے

کہیں حسرت نا رہ جاۓ

سُنو جاناں___!

زرا سا تم ہی بتلا دو

کہاں سے لفظ وہ ڈھونڈوں؟

کہ تم بھی جانتے تو ہو

میری چھوٹی سی خواہش ہے

فقط اک لفظ میں جاناں

تمہیں تحریر کرنا ہے

 

از/تہذیب ثانی،

1 Comments

Previous Post Next Post