Abu Turab Novel Free Pdf By Rida Abid
Abu Turab Novel Free Pdf By Rida Abid
رات کے پہر نا جانے کب محرمہ کو ہوش
آئی اس نے اٹھ کر دیکھا تو بریرہ اور دایان دونوں اس کے پاس سو رہے تھے وہ خاموشی سے
بغیر آواز کیے اٹھی اور پہلے کھڑکی کے پاس جا کے کھڑی رہی مسلسل کسی کو دیکھنے کے بعد
وہ ایک ٹرانس میں دروازے کی طرف مڑی اور آواز کیے بغیر دروازے سے باہر نکل گئی
۔۔۔۔۔۔
محرمہ۔۔۔۔۔
محرمہ کو اپنے نام کی آواز گھر سے باہر
سے آئی تو وہ دروازے کے پاس جا کے کھڑی ہو گئی ۔۔۔۔۔
محرمہ آؤ ہم مل کے کھیلیں ۔۔۔۔۔
محرمہ ا جاؤ ۔۔۔۔
دروازہ کھولو۔۔۔۔
محرو اس وقت دروازے کے پاس کیا کر رہی
ہو بیٹا ۔۔۔۔۔
بریرہ جو پیاس کی شدت سے اٹھی تھیں آپنے
ساتھ محرمہ کو نا پا کر پہلے وہ واشروم میں گئی اور پھر کمرے سے باہر ا کر دیکھا تو
محرمہ دروازے کے پاس کھڑی تھی ۔۔۔۔۔
دروازہ کھولو ۔۔۔۔
بریرہ کے پوچھنے پر محرمہ نے جنونی آواز
نکال کر بریرہ کو دروازہ کھولنے کا کہا تھا ۔۔۔۔۔
بریرہ کو وہ آواز محرمہ کی نہیں لگی
تھی ۔۔۔
محرو چلو بیٹا کمرے میں ۔۔۔۔۔۔
سنا نہیں تم نے دروازہ کھولو وہ میرا انتظار کر رہی ہے باہر جانا ہے مجھے کھولو ۔۔۔۔۔۔