Islam Ki Shehzadi Written By Ummy Abu Bakar

Islam Ki Shehzadi Written By Ummy Abu Bakar

Islam Ki Shehzadi Written By Ummy Abu Bakar

عنوان :اسلام کی شہزادی

تحریر: ام ابوبکر

 

عورت پردے میں لپٹی ہوئی اچھی لگتی ہے کیونکہ قیمتی چیزیں ہمیشہ غلاف میں ہوتی ہیں اللہ کے سب سے قریب حیا والی پردے والی عورت ہوتی ہے عورت میں شرم و حیا تو اس کے لیے اس کا آدھا دین ہے

شرم و حیا ختم ہوجانے کے بعد انسان اور جانور میں کوئی فرق نہیں رہتا ...

 

کسی کے پاس سے "حیا" چلی جائے تو اس کے پاس سے بہت کچھ چلا جاتا ہے۔۔۔ اطمینان، سکون، روحانیت، حتی کہ بسا اوقات بے حیائی ایمان بھی چھین لیتی ہے۔ اسی لیے شیطان سب سے پہلے انسان کی حیا پر حملہ کرتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ کسی میں سے اگر حیا ختم ہوجائے تو پھر اس کی نگاہ میں کوئی برائی' برائی نہیں رہتی۔ پھر انسان جو چاہے وہ کرلیتا ہے کیونکہ بہت سے گناہوں سے بچانے والی چیز تو شرم و حیا ہے جب یہ ہی نہیں رہی تو اب کسی چیز کے کرنے میں کیا رکاوٹ رہی۔ دیکھیے اللہ کے رسول فرما رہے ہیں:

 

فرمایا: "جب تجھ میں حیا نہ رہے تو جو چاہے کر۔"

 

(بخاری، ج 2، ص470، حدیث: 3484)

 

آج ہم سے شیطان اور اس کے چیلے حیا چھین رہے ہیں۔۔۔ ڈراموں، فلموں، ناولوں اور مارننگ شوز کے ذریعے ہمارے زاویہ نظر کو بدلا جارہا ہے ہم رفتہ رفتہ بے حیا ہورہے ہیں اور ہمیں اس کا شعور بھی نہیں۔ہماری بہنیں بیٹیاں کھلے بالوں اور میک اپ کی گہری تہہ کے ساتھ مارننگ شو کرتی نظر آتی ہیں ۔۔ جو چیزیں کبھی ہمارے بڑے تصور بھی نہیں کرسکتے تھے آج وہ سب نارمل کردیا گیا ہے۔۔۔ شرم و حیا کا نور ہماری آنکھوں سے رخصت ہورہا ہے اور حیا ختم ہوجانے کے بعد انسان اور جانور میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا۔

 

اسلام کی نظر میں "حیا" کی اہمیت کو سمجھنا ہو تو درج ذیل احادیث کو توجہ سے بار بار پڑھیں:

 

۱: (اسلام اور حیا کا آپس میں وہی تعلق ہے جو روح کا جسم سے ہے)۔ سرکارِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:

 

"بے شک حیا اور ایمان آپس میں ملے ہوئے ہیں، جب ایک اٹھ جاتا ہے تو دوسرا بھی اٹھا لیا جاتا ہے۔"

 

(مستدرک للحاکم، ج 1، ص176، حدیث: 66)

 

۲: "بے شک ہر دین کا ایک خُلق ہے اور اسلام کا خُلق حیا ہے۔"

 

 (ابن ماجہ، ج 4، ص460، حدیث: 4181)

 

اللہ تعالی ہمیں حیا کی چادر میں رکھے۔ آمین

Post a Comment

Previous Post Next Post