Dua E Hirz Jaan By Uzma Mujahid Episode 8
Dua E Hirz Jaan By Uzma Mujahid Episode 8
"ہممم۔۔۔ٹھیک ہے اگر یہ نکاح والی بات سچ ہے تو تمہیں زمل کو
ڈائیورس دینی ہوگی کیونکہ ہم سب میں سے کوئی بھی اس رشتے کی مستحکم حثیت کو نہیں
مانتا ہے اور نہ ہی زمل بیٹی اس مبہم رشتے کو مانتی ہیں۔"زمان کے کہنے پہ
اسکے چہرے پہ استہرائیہ ہنسی آئی تھی۔
"اوہ رئیلی بابا آپ سمجھتے ہیں کہ جسے میں نے اتنی مشکلوں سے حاصل کیا ہے اسے
بنابات کے ہی چھوڑ دونگا تو آئی۔ایم سوری بابا جانی میرے لیے زمل شاہ سے دستبرداری
زندگی اور موت کے درمیان جھولتے پینڈولم جیسی ہے۔"
مریام شاہ کی بات پہ زمل نے آخری امید سے انہیں دیکھا تھا۔
"ویسے بھی اگر آپ انہیں یہاں پر نہ لےکے آتے تو میں خود انہیں کورٹ کے ذریعے
اپروچ کرتا۔"
وہ باپ کو نڈر اور بےباک انداز میں کہتے وہاں سے جانے کیلئے
ہٹ گیا تھا۔
آنکھوں میں پنہاں راز عیاں ہونے کا ڈر جو تھا بھلا کیسے
بتاتا کہ یہ ضد اور انتقام کا عارضی جوڑ مستقل بنیادوں پہ ضد بن گیا تھا۔
شاہ خاندان تو اتنے پہ بھی جھکنے والا تھا اسی بات کا زعم
بہت تھا اسے۔
"رکو تم ابھی ہماری بات پوری نہیں ہوئی ہے۔"
زمان کے دھاڑنے پہ وہ پلٹا تھا۔
"میر کوئی درمیانی راہ نکالو بیٹا تم اسے ایک سے بڑھ کے ایک لڑکی مل جائے گی؟"
زیبا نے دانت چباتے کہا تھا۔
"اوہ مائے سویٹ مام وہ ایک سے بڑھ کے ایک ۔۔شاہ زادی تھوڑی ہونگی۔۔۔اور اگر آپ
نے بات ختم کرنے والی بات کی ہے تو ۔۔درمیانی راہ ہے نا مس زمل کومستقل بنیادوں پہ
ایک ٹیچر میسر آجائے گا جو انکے ان فیوچر بڑا کام آسکتا ہے اسیلئے آپ پہلے سے رخصت
شدہ بہوکو اپنے بیٹے کے کمرے میں بھیجنے کی تیاری کریں۔"
مریام شاہ کی بات پہ اس نے صدق دل سے اپنی موت کی دعا کی تھی۔
"مریام حد میں رہو اپنی۔۔"
زمان کے گرجنے پہ اس نے شانے اچکائے تھے۔
"حد میں ہی ہوں اپنی آپ لوگوں کے نہ ماننے سے یہ حقیقت بدل نہیں جائے گی بہتر
ہے آپ سب خود اس رشتے کی حثیت سے تسلیم
کرلیں شاید میرے انداز آپ لوگوں کو پسند نہ آئیں۔"
اس نے ایک بھرپور دلبرانہ نگاہ اس پہ ڈالی جو اسکی خرافات
باتوں پہ جی جان سے لرز رہی تھی۔کونسے خوف اور خدشات اسے لاحق تھے اسکا اندازہ مریام
شاہ کہاں کرسکتا تھا۔
"ٹھیک ہے اگر ایسی بات ہے تو تمہیں اپنی بات پہ قائم رہنا ہوگا۔"
زمان شاہ نے مبہم انداز میں کہا تھا۔
"میں اس رشتے کو لے کے ہرطرح سے اپنی بات پہ قائم ہوں۔"
مریام شاہ کے رعونت بھرے انداز پہ زمل نے صوفے کی پشت تھامی
تھی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
Lajawb epi
ReplyDeleteLajawab episode thi
ReplyDelete