Dharak (Suno Na Sange Mar Mar Season 2) By Hina Asad Episode 20
Dharak (Suno Na Sange Mar Mar Season 2) By Hina Asad Episode 20
میں کسی بھی طرح اس عذاب سے
چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہوں ۔نہیں پیدا کرنا چاہتی اک ان چاہا وجود "
وہ کرب زدہ آواز میں خود سے
ہمکلام ہوئی ۔۔۔۔۔۔
"تو پا لو چھٹکارا روکا کس
نے ہے ؟"
"کتنی بار کہا تھا کبھی رونا
مت ۔مگر آج بھی تم پہلے کی طرح ضدی ہو ،سنتی نہیں۔۔۔ "
وہ بند آنکھوں سے رونے میں
مگن تھی جب اسے اپنے قریب ایک شناسا مردانہ گھمبیر آواز سنائی دی آویزہ نے پٹ سے آنکھیں
کھولی تھیں۔ اسکے بنچ کے تھوڑے سے فاصلے پہ اس کے ساتھ ایک خوبرو نوجوان بیٹھا تھا
جو دیکھ تو سامنے رہا تھا لیکن بات اسی سے کی تھی۔
"جو بات تم نے سننے کے لیے
مجبور کردیا تھا اسی کے باعث اس حال کو پہنچی ہوں "۔ اسے یوں اسے ٹوکنا سخت نا
گزیر گزرا تھا جس کا اظہار اس نے رخ موڑ کر بخوبی کیا تھا۔
"سارے خسارے اپنے حصے میں لے
کر تمہارا دامن خوشیوں سے بھرنے آیا ہوں "۔ وہ بھی شاید مستقل مزاج تھا جو اسکے
اتنے ٹھنڈے ٹھار لہجے پہ بھی مسکرا کر جواب دے رہا تھا۔
"ہونہہ! جب سب سلجھانے کا وقت
تھا تب تو تنہائی کا عذاب جھولی میں ڈال گئے اب رہ ہی کیا گیا ہے جسے سمیٹو گے
"۔ آویزہ پہ تو جیسے اثر ہی نہیں ہوا تھا۔۔۔۔
"کوئی تعلق نہیں ہمارے درمیان
اور میں اجنبیوں سے بات نہیں کرتی "
وہ دو ٹوک انداز میں گویا
ہوئی ۔۔۔۔۔
"تعلق تو بہت گہرا ہے تم مانو
یا نا مانو ۔۔۔ چلو پچھلے تعلق کو بھول بھی جائیں تو انسانیت کا تعلق تو ہے نا
"۔
"اگر بات انسانیت کی ہے تو
اس دنیا میں اور بھی بہت پریشان لوگ ہیں ۔ جن کے پاس ڈھیروں مسائل ہیں آپ کی مہربانی
جا کر ان سے رابطہ کریں"۔۔
اپنی طرف سے تو وہ بات ختم
کر کے اٹھ کھڑی ہوئی تھی لیکن اک دم اپنا ہاتھ یوں کسی ہاتھ کی گرفت میں محسوس ہوا
اس نےتلخی سے مڑ کر دیکھا تو وہ اسکا ہاتھ تھامے اب کھڑا ہو چکا تھا اس کی ہمت پہ تو
وہ ایک دم سکتے میں آ گئی تھی
"جب کوئی درد سننے کیلئے بیٹھا
ہو تو اسے سنا دینا چاہیے کیونکہ اگر کوئی خود سننا چاہتا ہو تو ضرور آپکا درد کم کرنے کی کوشش کرے گا اور ہو سکتا ہے دور
بھی کر دے"۔
اسکی بات پہ آویزہ نے زہر
خند نظروں سے اسکی طرف دیکھا تھا۔۔۔
"چھوڑ دو اسے ۔۔۔میں آگیا ہوں
لوٹ آؤ میرے پاس ۔"اس نے آویزہ کی کلائی کھینچ کر اسے اپنی طرف کھینچا مگر آویزہ
نے لہو ٹپکاتی ہوئی نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے اپنی کلائی یکلخت اسکی گرفت سے آزاد کروائی
۔۔۔۔۔اور اسکے گال پر ایک زناٹے دار تھپڑ رسید کر دیا ۔۔۔۔وہ حق دق سا اپنے سنسناتے
ہوئے گال پر ہاتھ رکھے زلزلوں کی زد میں کھڑا تھا ۔۔۔۔۔
"تم اچھی طرح جانتے ہو ، میں
نے تمہیں یہ تھپڑ کیوں مارا "
وہ کہتے ہوئے دھاڑیں مارتے
ہوئے چلائی۔اسکی آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا چھانے لگا۔۔۔۔اس نے اپنی کنپٹیوں پر انگلیوں
سے دباؤ ڈالا مگر وہ ہوش و حواس سے بیگانہ ہو کر اس کی مضبوط بانہوں میں جھول گئی
۔۔۔۔۔
Suno Na Sange MarMar Complete Novel Link
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇
Bohat acha twist Aya Hy pata nahi ab kaya ho ga
ReplyDeleteKahani main twist Maza aa gya zabardst episode
ReplyDeleteOoooooooh my God itna bara twist ab bhot zyada novel interesting ho ga but Thora sad b feel ho rha hai but it's such a lovely episode dear api ❤️ great job dear
ReplyDeleteGood job dear writer
ReplyDeleteBht bht but aaaalllllaaaaa late Jo gae parhne me per jese jese time mil ta jaega ePI parhte jau gi
ReplyDelete
Delete👍