Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 8
Moon Child Romantic Novel By Anusha Arif Baig Episode 8
بھانپ اڑاتی کافی میز پر رکھے
وہ خلا میں کسی غیر مرعی نقطے کو گھور رہی تھی_ دماغ میں کل فون پر سنی ان کی آواز
گونج رہی تھی_ بظاہر وہ جتنی بھی بے فکر اور مضبوط ہو لیکن اپنے دل کے نہاں خانوں میں
دفن برسوں پرانے ماضی سے جڑا کچھ بھی وہ برداشت نہیں کرسکتی تھی_
ان سوچوں کو ذہن سے جھٹکنے
کے لیے گرما گرم کافی کا کپ اپنے لبوں سے لگائی تو بے دہانی میں اس کی زبان جل اٹھی_
اس نے فوراً کپ لبوں سے دور کیا اور کپ دوبارہ میز پر رکھتے ہوئے یکدم چونکی_ دو مضبوط
قدم اپنی جانب بڑھتے نظر آئے_ اس نے سر اٹھایا تو انہیں خود کو پر شفیق نگاہوں سے دیکھتے
پایا_ وہ فوری طور پر نظریں پھیر گئی_ وہ اس کے سامنے آ بیٹھے تھے_
سیاہ کوٹ پینٹ میں ملبوس وہ
باوقار شخصیت معلوم ہوتے تھے جبکہ آنکھوں میں اس کے لیے نرم تاثر موجود تھا_
وہ بنا متاثر ہوئے بظاہر سکون
سے آہستہ آہستہ کافی کے گھونٹ بھرتے ہوئے شیشے کی دیوار سے باہر کا نظارہ کررہی تھی_ وہ اندر سے ایک خوف کا شکار ہوئے کہ کہیں وہ پھر
سے اٹھ کر نہ چلی جائے لیکن ہمت انہیں کرنی تھی_
"کیسی ہو بیٹا؟“
ان کے شفقت سے بھرے لہجے میں
پکارنے پر اسے جیسے کرنٹ لگا لیکن چہرے پر ظاہر ہونے نہیں دیا_
"اتنے سالوں بعد تمہیں دیکھ
رہا ہوں مجھے بہت خوشی ہورہی ہے لیکن غم بھی ہے کہ اتنے سال گزر گئے“_
وہ اسی طرح اسے دیکھتے اسی
لہجے میں کہہ رہے تھے جب اس نے ان کی طرف رخ پھیرا_
"کیا میں آپ کو جانتی ہوں؟“
اس کا انداز نارمل لیکن اتنا
اجنبی تھا کہ الفاظ ان کے منہ میں ہی کھو گئے_ اس کی آنکھیں بے تاثر تھیں جیسے اسے
واقعی وہ یاد نہیں_آج انہیں تجربہ ہوگیا تھا کہ کیسا محسوس ہوتا ہے جب اپنی اولاد
آپ کو نہ پہچانے_ انسان جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے_ اسی لیے اگر وہ اپنی غلطی سدھارنا
بھی چاہے تب بھی ایک قیمت اسے اس غلطی کی چکانی پڑتی ہے_ یہی دنیا و آخرت کا اصول ہے_ وہ اپنا کافی کپ ہاتھ میں
لیے اٹھ کھڑی ہوئی تو جیسے وہ منظر میں واپس لوٹے اور ہمت متجمعہ کرکے پھر سے بے بسی
بھرے کمزور لہجے سے اسے پکارا
"تم مجھے جانتی ہو_ میں تمہارا
ڈیڈ ہوں بیٹا“_
لیکن اس نے جیسے سنا ہی نہیں اور قدم اٹھاتی باہر نکل گئی_ باہر اب ہلکی ہلکی بارش ہونے لگی تھی_ وہ گاڑی میں بیٹھی تو اسی وقت وہاں ایک گاڑی رکی تھی جس کا دروازہ کھول کر وہ نکلا تھا_ دروازہ بند کرتے ہوئے وہ اسے گاڑی میں بیٹھ کر دور سڑک پر گم ہوتا دیکھتا رہا پھر کیفے کے اندر بڑھ گیا_
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇