Darde Dil Ki Tu Dawa Romantic Novel By Zohra Farrukh Hasan Episode 11
Darde Dil Ki Tu Dawa Romantic Novel By Zohra Farrukh Hasan Episode 11
" تمھیں معلوم ہے پہلی بار
تمھارے لبوں کو چھونے کی گستاخی میں نے کب کی تھی _ " ایلیار اسی بے خودی میں
ڈوبا اس کے گالوں پر اپنی انگلی پھیر رہا
تھا _اتنا سب کچھ ہونے کے بعد بھی نجانے کیوں ثمین کی پلکیں کپکپانے لگی… "
بتاؤ… " وہ نجانے کیوں بضد تھا ____
" معلوم ہے اس رات جب تم مجھے لے گئے تھے… " بہت مشکل سے کہہ کر اس نے اس کے
شانے پر اپنا سر جھکا لیا، ایلیار نے ہنس کر اسے اپنی بانہوں میں بھر لیا ____
" جی نہیں جانے من… اس سے پہلے ہی چھو
چکا تھا _" ثمین کا سر جھٹکے سے اٹھا تھا _
" بکواس…. " پوری شدت سے اس نے
انکار کیا تھا آنکھوں میں بھرپور حیرت تھی وہی ایلیار کے ہونٹوں پر مسکراہٹ….
" بتا دوں کب… " اس نے
شرارت سے اس کے ہونٹوں پر انگوٹھا پھیرا ____
"ایلی تم کب… " ثمین
کو یقین نہیں آ رہا تھا _____
" یاد کرو…. " اپنے
دونوں ہاتھ اس کے کاندھوں پر ارد گرد رکھ کر وہ شریر ہو رہا تھا _ثمین الجھن سے
اس تاریکی میں بھی اس کا روشن چہرہ دیکھ رہی تھی______
" تمھیں یاد ہے ایک دن جب..
" ایلیار بولتے بولتے اس دن کی یاد میں کھویا…
ثمین کے برتھ ڈے والے دن جب ثمین اس کے روم میں سو
گئی تھی اور وہ اسے سرپرایز دینے کے لئے پارٹی چھوڑ کر گھر آ گیا تھا… سب کچھ کچن
میں رکھ کر وہ ثمین کے روم میں جانا چاہتا
تھا کی وہ اسے عاقب کے ساتھ اپنے روم میں دیکھ کر حیران یونے کے ساتھ ساتھ سرشار
بھی ہو گیا تھا پھر عاقب کو گیم میں بزی کرکے وہ اپنے بیڈ کی طرف بڑھا تھا، بیڈ پر
ثمین نہیں ایک قیامت تھی جو بجلی بن کر اس پر گری تھی _وہ اس کی اپنی تھی، اس کا
عشق، اس کی بیوی، اس احساس میں ڈوب کر ایلیار بہت حق سے اسے نظروں میں بھر رہا تھا ________
روز کی طرح اس کے سر اور
وجود سے لپٹا ہوا دوپٹہ اس وقت بس اس کا سرا ہی ثمین کے وجود سے الجھا ہوا تھا_
پہلی بار ایلیار اس کا کھلا سر کھلا تراشا ہوا سراپا دیکھ رہا تھا_ وہ سب بھلا کر
سوئی ہوئی ثمین کے پاس آکر بیٹھا تھا……
ایک نظر عاقب پر بھی ڈالی
وہ گیم میں غرق تھا اور اسے یقین تھا عاقب ایسے ہی بےخبر رہے گا _اس لئے بڑے
اطمینان سے وہ ثمین کے چہرے پر جھکا تھا _سنہری بالوں کی لٹو کو بہت پیار سے اس کے
گالوں پر سے ہٹایا تھا چاند اور بھی نمایاں ہو گیا…. " تمھارے قریب ہو کر بھی
تم سے دور رہ کر میں کیسے بےقراری سے دن کاٹ رہا ہوں، تمھیں ابھی بتا بھی نہیں
سکتا_" اس کے گالوں پر انگلی پھیرتے ہوئے وہ اتنی آہستہ بول رہا تھا کی قریب
بیٹھا بھی کوئی نہیں سن سکتا تھا _عاقب تو ویسے بھی دور تھا اور ثمین بے خبر…..
"مجھے معلوم ہے میرے عشق
کی آگ تمھیں اپنے حصار میں لے چکی ہے، بس انتظار ہے تو اس دن کا جب تم میری محبت
میں ڈوب جاؤں گی اور تب میں تمھارے ہونٹوں سے خوبصورت اظہار سن کر اپنی محبت کی
پیاس بجھاؤں گا _" وہ مدہوش سا اس کے چہرے پر جھکا اپنی انگلی سے ثمین کے
چہرے کے ہر نقش کو چھو رہا تھا______
آج جو قدرت نے اسے موقع فراہم کر دیا تھا_ وہ اس
موقعے کو کھونا نہیں چاہتا تھا کتنی حسرت تھی اسے کی بس ایک بار اسے چھو کر تو
دیکھے، ایلیار نے ہاتھ بڑھا کر اس کے
مرمری گلابی ہاتھوں کو اپنے ہونٹوں سے لگا لیا…. ثمین اس بار کروٹ سے سیدھی ہو گئی…. اس طرح لیٹنے سے
اس کا چہرہ اور بھی ایلیار کے قریب ہو گیا، ایلیار کی نگاہ ان گلابی پنکھڑی پر ٹکی
تھی جنہیں کبھی بھی کسی مصنوعی رنگوں کی
ضرورت نہیں تھی…..
ثمین کے ہونٹوں کا رنگ بے
حد گلابی ہونے کے ساتھ ساتھ سرخی بھی چھلکاتے تھے… جس سے اس کے لبوں کی خوبصورتی
اور بڑھ جاتی تھی اوپر سے ان کا قاتلانہ کٹاؤ زرا سے ابھرے وہ ایلیار کے ہونٹوں کو
سنسناہٹ سی پھیلا چکے تھے اس کی آنکھوں میں نشہ سا گھلا تھا _ ایک نظر عاقب کو
دیکھ کر ایلیار ایک ٹرانس کی کیفیت سے جھکا تھا ہونٹ، گلابی لبوں سے کیا ٹکرائے
پورے جسم میں سرور دوڑ گیا، وہ سب بھول کر جیسے گھونٹ گھونٹ ان لبوں کے رس کو پی
رہا تھا ابھی دل بھرا بھی نہیں تھا کی ثمین زرا سا کسمایی تھی ایلیار فوراً ہوش
میں آیا تھا…..
اس سے پہلے کی وہ اٹھ
جاتی اور اس کی ساری شرافت کا کباڑا ہو جاتا…. تیزی سے اٹھ کر وہ بیڈ سے کھڑا ہوا
تھا بس دو گھونٹ ہی لے کر جسم میں ایسی خماری چھڑی تھی کی وہ جیسے نشا کر کے آیا
ہو…. اپنے ہونٹوں کو چھوتا وہ تیزی سے چل کر
جاکر واش روم میں گم ہو گیا اور ثمین کو خبر ہی نہیں ہوئی کی اس رات اس نے
کیا گستاخی کی تھی _______
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
Nice
ReplyDelete