Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 9

Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 9

Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 9

Novel Name : Jazwa Ka Amin 
Writer Name : S Merwa Mirza
Category : Kitab Nagri Special

ناول:  جذوہ کا آمن

تحریر: ایس مروہ مرزا

 ریوینج بیسڈ فورسڈ میرج رومینٹک اینڈ تھریلنگ

سنیک:-

وہ اپنی اور جذوہ کی حیثیت آج وافع کر دینا چاہتا تھا۔

"آمن مر گیا تو آپ میرے ساتھ مریں گی جذوہ، اکیلا نہیں چھوڑوں گا" آمن نے ہانپتے سانس کو بحال کیے چہرہ اٹھا کر جذوہ کی سرخ آنکھیں دیکھیں جہاں نمی ازسر نو جاگی تھی۔

"میں ویسے بھی آپکے بنا جی کہاں پاوں گی آمن، م۔۔۔۔۔مجھے آپکی نظر میں تو اپنا اونچا مقام درکار ہے، آپ تو ک۔۔۔کم ازکم مجھے حقیر مت ج۔۔۔جانیں" خود پر نگاہ کر کے دیکھتے آمن کا تکلیف سے اٹا چہرہ چھوئے وہ برحق مطالبہ کر رہی تھی، آمن نے جھک کر اسکی پیشانی پر دہکتا لمس عطا کیا اور لبوں کی نرمی محسوس کرتا ساتھ ہی بنا تکیے کے سر دھرے لیٹا ، جذوہ نے آمن کے وجود میں خود کو چھپا لیا اور اسکا ہاتھ آمن کی ادھ کھلی شرٹ پر تھا۔

"آ۔۔۔آمن یہ۔۔۔۔۔نشان" جذوہ کی انگلی اسکے سینے پر بنے گڑھے سے ٹکرائی تو جذوہ نے آمن پر جھک کر وہ سیاہ سا نشان دیکھتے سوال کیا جس پر آمن نے قریب پڑا تکیہ کھسکا کر سر کے نیچے دبائے تلخ سی نگاہ جذوہ کی پھٹی آنکھوں پر ڈالی۔

"یہی وہ ناسور ہے جس کو میرے درد کی زنبیل کا دروازہ کہتے ہیں، آپکے باپ نے یہیں گولی چلائی تھی" آمن کا تلخ سا جواب اور یہ انکشاف جذوہ کی آنکھیں جھلملا گیا۔

جذوہ نے جھک کر اس نشان پے لب رکھے، آمن نے سکون سے آنکھیں موند لیں۔ جذوہ نے سر اٹھا کر بھیگی آنکھوں سے آمن کی بند آنکھیں دئکھیں اور اپنی آنکھیں بند کیے آمن کے چہرے کی سمت جھکی۔

بے ساختہ آمن نے جذوہ کی کمر جکڑی اور ان نشاط انگیز نازک لمحوں کے باعث وہ دونوں اپنی ہر تکلیف کچھ دیر بھول گئے۔

"آپ حد سے زیادہ قریب مت آئیں جذوہ، میں ہم دونوں کے بیچ کی حد ٹورنے پر متفق نہیں۔ ابھی مجھے آپکو ناجانے کتنے دکھ دینے ہیں ، آپ جتنا میرے قریب ہوں گی اتنا مجھ سے ملے دکھ آپکی اذیت بنیں گے" آمن اسکے ریشمی بالوں میں ملائم پن سے انگلیاں چلاتا افسردگی سے جذوہ کو مزید قریب کرنے سے خوف کھا گیا۔

"آپ واقعی انتہا کے بے رحم ہیں آمن" جذوہ نے اپنا ہاتھ اس نشان پر سہلائے آنکھیں پھیرے اپنا سر آمن کے سینے پر رکھے تاسف سے کہا اور آمن کو اس بات پر ایسے الزام نے تبسم دیا۔

"آپ کا وجود مجھے ہرگز نہیں بہکاتا، نہ مجھے اسے تسخیر کی خواہش ہے۔ آپکی آنکھیں دیکھ کر میں ڈگمگا جاتا ہوں، آپ بہت الگ ہیں جذوہ۔ کسی عورت میں وہ گداز اور کشش نہیں جو مجھے آپ میں محسوس ہوئی۔ اور آمن سکندر شاہ نے ایسی ضرورت کبھی محسوس نہیں کی کہ مجھے کسی عورت کے وجود تک جانے کی خواہش جاگی ہو مگر۔۔۔۔۔۔" اپنی سماعت میں آمن کی ساری باتیں سنسنی اتارتی محسوس ہوئیں اور مگر پر جذوہ کا دل بے ہنگم ہوا۔

وہ سر اٹھا کر آمن کو دیکھنے لگی جہاں ہر تکلیف غائب سی ہو چکی تھی۔

"آپ تو آئینہ ہیں میرا، اور آئینے سے تھوڑا بہت سرسری ملتے رہنے کی خواہش محسوس ہونا فطری ہے۔ اسے محبت مت سمجھیںے گا، تجسس کہہ لیں کہ آپکی سمت جھکاو آہستہ آہستہ بڑھنے لگا ہے " بھلے خود جذوہ اس وقت شدید ذہنی دباو میں تھی مگر آمن کی دانستہ خمار میں لپٹی اس بات پر دل جلا سا مسکرائی۔

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
They write romantic novels,forced marriage,hero police officer based urdu novel,very romantic urdu novels,full romantic urdu novel,urdu novels,best romantic urdu novels,full hot romantic urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu novels list,romantic urdu novels of all times,best urdu romantic novels.
Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 9 is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

1st Episode link

2nd Episode Link

3rd Episode Link

4th Episode Link

5th Episode link



ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔


ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو قسط کیسی لگی ۔ شکریہ

1 Comments

Previous Post Next Post