Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 6
Dua Sa Lage Tu Novel By Aliya Hussain Episode 6
" یہ کیوں ۔۔ آپ کہاں جا ۔
رہی ہیں ۔ " وہ پوچھے بنا نہیں رہ سکا ۔ اس کی بات پر مرحا نے رک کر کٹیلی
نظروں سے اس کو دیکھا ۔ کیا وہ جواب نہیں دے سکتا تھا ارسا کو اس کی بات کا نہیں لیکن
وہ تو آنکھیں پھاڑے اسے دیکھ رہا تھا ۔
" آپ بتائیں نہ ۔ " وہ
پریشانی سے اس کے جواب نہ دینے پر بیڈ کے پاس آیا جہاں اس کا بیگ پڑا تھا جس میں
وہ کپڑے ڈال رہی تھی ۔
" تمہیں بتانا ضروری نہیں ۔
" اس نے سپاٹ چہرے سے جواب دیا پھر واپس اپنے کام میں مشغول ہو گئی ۔
" کیوں ضروری نن۔نہیں شوہر
ہوں آپ کا ۔۔ میں ۔ " اس نے کافی ہمت مجمع کر کے اس کو جواب دیا تھا ۔
" شوہر ؟ ۔ " وہ مڑی
اور طنز سے اس کو دیکھنے لگی ۔ " زبردستی کے ۔ " اس کو سر تا پیر دیکھ
کر جواب دیا جو صبح والے حلیے میں تھا ۔
" میں نے تو نہیں ۔۔ نہیں کی
نہ زبردستی ۔ " وہ اس کو دیکھ کر بولا اس کی بات سے یوسف کو انجانی تکلیف ہوئی
تھی ۔
" لیکن تمہارے باپ نے تو کی
ہے نہ ۔ " اس نے دوبدو جواب دیا ۔
" انہوں نے بھی نہیں کی ۔۔
بلکہ آپ کے گگ۔۔ گھر والوں نے آپ سے ۔۔ بات چھپائی تھی ۔ " شاید اپنے حقوق کا
احساس تھا اس کو جو آج بات کرنے کی ٹھانی تھی اس نے ۔
" میرے گھر والوں نے ؟ تمہیں
لگتا ہے میری مرضی کے بنا میرے گھر والے میری شادی کروائیں گے تم سے ۔ " اس
کا زور لفظ " تم " پر تھا ۔ " یہ بات تمہارے گھر والوں نے ہم سے
چھپائی ہے سمجھ گئے تم کوئی لڑکی جو نہیں دے رہا تھا اس لئے تو اس بار جھوٹ بول کر
شادی کروادی تمہاری ۔ " اس نے زور سے بیگ بند کیا اور اس کا زپ بند کرنے لگی
۔
اپنی تذلیل پر وہ دیکھتا
رہ گیا اس کو جو اسے کوئی حق تو نہیں دے رہی تھی کہ یہ بھی نہ پوچھے وہ اس سے کہ
وہ کہاں جا رہی ہے یا روکے اوپر سے تذلیل بھی کر دی ۔
اس نے بیگ بیڈ سے اتار کر
سائیڈ پر رکھ دیا اور گلے سے ڈوپٹہ اتار کر بیڈ کی سائیڈ ٹیبل پر رکھ دیا خود وہ لیٹ
گئی سونے کے لئے ۔
ویسے بھی سارا دن بولائی
بولائی پھری تھی اب تو تھکاوٹ سے اس کو نیند آ رہی تھی ۔
" ہاتھ کے ساتھ پاؤں بھی
مجمند ہو گئے ہیں کیا ۔ " وہ بازوں آنکھوں سے ہٹائے بنا اس سے بولی جو ابھی
تک وہیں اسی حالت میں کھڑا تھا ۔
" لائٹ بند کر دینا ۔
" کہہ کر اس نے کروٹ لی
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Bohat achi epi thi bs muje yousaf k liye bura lgta hai jb sb log usse bura behave krte hain
ReplyDelete