Taseer E Qurbat Novel By Suneha Rauf Last Episode Part 2
Taseer E Qurbat Novel By Suneha Rauf Last Episode Part 2
A romantic novel, based
on three couples which represents forced marriage, rude hero based, heroine is
harassed by hero's uncle.
یہ کہانی ہے احد قریشی اور ایانے
زولفقار کی جس سے محض بدلے اور ہمدردی اور کسی کے کہنے پر شادی کی گئی،اور پھر یہ
زبردستی کا رشتہ کب سب سے قیمتی ہوا انہیں اندازہ نہ ہو سکا۔
یہ کہانی ہے افشان بلوچ اور راحمیہ
فاروق کی جسے افشان کے چچا کی طرف سے ہراس کیا گیا اور کفارہ افشان بلوچ نے ادا کیا
اور پھر اس راحمیہ افشان بلوچ کو اپنے تحفظ کے حصار میں بھینچے رکھا۔
یہ کہانی ہے رایان درانی اور دانین
وجاہت کی۔۔۔۔جسے اس کے اپنے گھر سے نکال دیا گیا ۔۔۔۔اس لڑکے کی وجہ سے اور پھر وہی
لڑکا اس کی کل کائنات بن گیا۔
اب کہانی کیسی ہے اس کا فیصلہ میں
آپ سب پر چھوڑتی ہوں۔
Here's the last glimpse from the
novel Taseer e Qurbat👇
احددد......
احد نے فوراً سے آگے بڑھتے اسے
سنبھالا ابھی تو وہ سب سمجھ بھی نہیں پایا تھا کہ اس کا خوشبوؤں میں نہایا وجود اس
کی باہوں میں تھا۔
احد نے بنا پلک جھپکے اسے دیکھا اور
پھر تیزی سے اسے خود سے دور کیا اور سامنے صوفے پر جا کر بیٹھ کر اسے دیکھنے لگا۔
اس کا دور کرنا ایانے کو سخت بڑا
لگا تھا...... اب اس کی نظروں سے وہ بے حد کنفیوژ تھی۔
احد نے اسے دیکھا جو اس کی دلائی
مہرون ساڑھی میں تھی سلک کی وہ ساڑھی جس کے بازو نہیں تھے اور گلے کے پیچھے بھاری
ٹسلز لٹک رہے تھے۔
اس کے دو دھیا سفید بازو اس ساڑھی میں
دمک رہے تھے بالوں کو جوڑے میں باندھا گیا تھا، سامنے کی چند شریر لٹیں چیرے پر تھی،
ہلکا میک اپ اور لائٹ لپسٹک میں وہ غضب ڈھا رہی تھی۔
احد...... اس نے ہاتھ بڑھاتے اس کے
پاس آنا چاہا تھا۔
وہی رکو...! میں نے پاس آنے کا بولا
ہے..؟
ایانے کی آنکھوں میں آنسو چمکے.....
لیکن اس کی اگلی بات پر اس نے بنا حیرت کا اظہار کیے عمل کیا تھا۔
یہ لپسٹک اچھی نہیں.... مہرون دلوائی
تھی اس کے ساتھ وہ لگاؤ.... اس کا انداز سنجیدہ تھا اسی لیے اس نے فوراً عمل کیا
اور پھر سے اس کے پاس آنا چاہا۔
میں نے اب بھی پاس نہیں بلایا تمہیں
ایانے زولفقار....
میں ایانے احد قریشی ہوں....وہ
رندھے لہجے میں کہتی اس کے پاس آئی اور نزدیک کھڑی ہو گئی۔
اچھا!! یاد آگیا تمہیں..... کہ شادی
شدہ ہو... ایک عدد شوہر بھی ہے تمہارا.... اور اس گھر میں تو تم محفوظ نہیں تھی تو
کیسے شرف بخشا اسے وہ اس پر طنز کے تیر برسا رہا تھا۔
احدددددد..... پلیز....
اس نے اس کے ساتھ بیٹھتے کہا اور اس
کے سینے پر سر رکھا.... اس کی ناراضگی اس سے برداشت نہیں ہو رہی تھی۔
ایانے زولفقار دور رہو...... اس نے
پھر سے اسے دور کرنا چاہا تھا لیکن اب وہ رونے لگی تھی اس لیے اس نے اسے ساتھ ہی
لگائے رکھا۔
پلیز ایسے تو نہیں کریں.... بیشک
سزا دے دیں میں ہر سزا کے لیے تیار ہوں وہ منمنائی۔
سزا بد سے بدترین ہوتی جائے گی سوچ
لو..... نہیں تو ابھی جا سکتی ہو اس گھر میں اور بھی کمرے ہیں.... احد قریشی نے
سفاک لہجے میں کہا۔
مجھے.... منظور ہے.... اسے لگا تھا
وہ اسے دیکھتے ۔
ناراضگی بھلا دے گا لیکن یہاں سب
الٹا ہو رہا تھا....
اوکے! احد نے کہتے جھٹکے سے اس کا
رخ موڑا اور اس کی پشت کو اپنے سینے سے لگاتے اسے اپنے حصار میں لیا۔
اب اس کے ہاتھ آہستہ آہستہ اس کے
بازوؤں کو سہلا رہے تھے ایانے کی سانسیں مدھم ہونے لگی تھی۔
اب اس کے بالوں پر ہاتھ رکھتے اس نے
جھٹکے سے اس کا جوڑا کھولا تھا... کھینچ پڑتے ہی اس نے سسکی بھری تھی لیکن مخالف
کو کہاں فرق پڑتا تھا۔
Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
Buht hi zabardast Novel tha 👌👌🔥🔥mein btaa nai sakti muje Kitna Acha laga hai parh kr 🥰no doubt it’s best novel meine tu Muqadar hai Mera b read kiya hai muje us se b ziyada ye novel parhny ka maza aaya hai good job dear writer 😘🔥👌best of good luck 👍keep it up👌👌👌🔥🔥😍
ReplyDeleteAbreast novel
ReplyDeleteZabardast novel
ReplyDeleteKamal ka novel tha muje bohattt mza aya prh k plz ab ap I am truely yours ka part2 bhi likhe aur new novel bhi ap bohat acha likhti ho
ReplyDeleteAp Kay dono novel bhtt achy thy it's fabulous and ap Kay har novel Ka baysabri say wait Kia h or I am truly k second part zaroor likhye
ReplyDelete