Ishq E Mehram Romantic Novel By Umm E Omama Episode 8-10
Ishq E Mehram Romantic Novel By Umm E Omama Episode 8-10
"عالم شاہ تمہیں جان سے مار
دے گا یا پھر ساری زندگی اسی گھر میں رکھے گا بھلے تم اس سے شادی کرو یا نہیں لیکن
وہ تمہیں یہاں سے جانے نہیں دے گا اور اگر تم نے کسی اور شخص کے بارے میں بات بھی کی
تو وہ اپنے دادا والی حرکت کرنے میں دیر نہیں لگاے گا میں اکیلا تمہارے لیے نہیں لڑ
سکتا اگر میں نے آواز اٹھائی تو پورا گاؤں میرے خلاف ہوجاے گا کیونکہ ہمارے یہاں یہی
رواج ہے کہ بچوں کی منگنی بچپن میں ہی انکے اپنوں میں کردی جاتی ہے میں نے اپنی مرضی
سے شادی کی تھی اور پورے خاندان میں میرے گھر والوں کے علاؤہ کسی نے مبشرہ۔کو نہیں
اپنایا یہاں تک کہ میرے باپ نے بھی نہیں"
"لیکن یہ غلط ہے آپ کا بھتیجا
بھی تو اپنی مرضی سے شادی کررہا ہے اس پر کسی نے اعراض نہیں اٹھایا" اسکا اشارہ
معتصم کی طرف تھا
"کیونکہ یہاں ہر طرح رواج لڑکوں
سے زیادہ لڑکیوں کے لیے ہوتے ہیں اگر معتصم کی بات نہیں مانی تو وہ کرے گا وہی جو اسنے
کہا ہے یہ حویلی چھوڑ دے گا اپنی بیوی کو یہاں نہیں رکھے گا لیکن اپنی بات سے پیچھے
نہیں ہٹے گا معتصم شاہ اپنی ضد کا پکا ہے اگر اسکی کہی کسی بات کی نفی کی جاے تو وہ
یہ حویلی چھوڑنے میں بھی دیر نہیں لگاے گا اور بابا سائیں ایسا ہونے نہیں دینگے کیونکہ
وہ ہمارے لالا سائیں کی اکلوتی نشانی ہے اور بابا سائیں اسے کبھی بھی خود سے دور نہیں
کرینگے"
"تو ہم پولیس کے پاس چلتے ہیں
نہ" اسکے کہنے پر عفان شاہ کے لبوں پر تلخ مسکراہٹ آئی
"یہاں کی پولیس بھی جمال شاہ
کے آگے سر جھکاتی ہے اب بس ایک ہی راستہ ہے کہ تم عالم سے شادی کے لیے رضامند ہوجاؤ
کیونکہ میں اپنی بیٹی کے ساتھ کچھ برا نہیں ہونے دے سکتا"
2nd Sp Text 👇👇👇
"تم اس وقت یہاں کیا کررہی
ہو" وہ جو اپنے کمرے کی طرف جارہا تھا اسے سیڑھیوں پر بیٹھا دیکھ کر وہیں آگیا
"بات کررہی تھی"
"کس سے"
"تمہیں کیوں بتاؤں"
"کیونکہ میں تمہارا ہونے والا
شوہر ہوں"
"ہونے والے ہو نہ ہوے تو نہیں"
"ہو بھی جائینگے ویسے سنا ہے
تم شادی کے لیے مان گئی ہو اچھی بات ہے زبردستی کرنا مجھے پسند نہیں ہے"
"میں صرف اپنے باپ کی وجہ سے
راضی ہوئی ہوں"
"راضی تو تمہیں ہونا ہی تھا
اب چاہے وہ تم چاچا سائیں کی وجہ سے ہوتیں یا اپنی مرضی سے کیونکہ شادی تو تمہاری مجھ
سے ہی ہونی تھی تم میری منگ جو ہو" اسکے کہنے پر آئرہ نے اپنے ہاتھوں کی مٹھیاں
بنا کر جیسے اپنا غصہ ضبط کرنا چاہا
"منگ منگ بول کر تم نے میرا
دماغ خراب کر دیا ہے اب تو دل چاہ رہا ہے کوئی یہ لفظ میرے سامنے بولے تو اس کے منہ
پر ایسیڈ پھینک دوں"
3rd Sp Text 👇👇👇
یہ اسیڈ کا مطلب کیا ہوتا
ہے" زہہن میں جو لفظ تھا وہ اسنے عصیم کو بتا دیا جو اسکی بات سن کر حیرت سے اسے
دیکھنے لگا
"کیا اسیڈ میں ایسے کسی لفظ
کو نہیں جانتا"
"اچھا تو پھر فضول میں کہہ
کے گئی بتا مجھے کیا مطلب ہوتا ہے اسکا"
"جس نے کہا ہے نہ اس سے ہی
جاکر پوچھ" اسے کہہ کر وہ دوبارہ کمبل اوڑھ کر لیٹ گیا
"دیکھ عصیم بتادے"
"اگر پڑھائی پر دھیان دے دیتا
تو یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا"
"ہوگیا فلسفہ شروع اب بتادے
مجھے اسکا کیا مطلب ہوتا ہے"
"کس نے کہا ہے تجھ سے یہ لفظ"
اب کی بار اسنے تنگ آکر کہا
"وہ بس بتایا تھا کسی نے کہ
وہ اسیڈ پھینک دے گا"
"ایسیڈ ہوگا"
"ہاں ہاں یہی تھا"
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
Free Pdf Download Link
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ