Shehr E Zaat By Maryam Awan Episode 9
Shehr E Zaat By Maryam Awan Episode 9
ائے " ننن ' نو بھیا
پپپ " پلیز سوری ہم نے ' اپ کو ہرٹ کردیا
پلیز سوری " ۔۔۔۔۔۔۔ اس کے لہجے کی اداسی
محسوس کرتے وہ اپنے بھیگے گالوں کو پونچھتی اس سے اپنی بولی گئی باتوں کی معافی مانگتی
شرمندہ سی ہوئی کیا وہ جانتی نہیں تھی کہ اس کا بھائی دور پردیس میں غیروں کے بیچ کیوں
رہے رہا تھا پر ناجانے کیوں وہ آج حمزہ کو کال پر موجود دیکھ آبدیدہ سی ہوتی اس کے
نا انے پر شکوہ کن ہو گئی ۔۔۔۔۔۔
نو ائے ائیم سوری جان
" بٹ ائے پرومس یو ، ائے ویل بی ود یو مائے ڈول ویری سون ' انشاءاللہ "
۔۔۔۔۔ مرحا کی سرخ بھیگی آنکھوں میں اپنی گرے رنگ آنکھیں گاڑھے وہ اپنی غلطی پر نادام
نظر اتا آخر میں اپنی واپسی کا کہتا پختہ سے لہجے میں بولا تو مقابل بھیگتی آنکھوں
سے مسکرائی اس دھوپ چھاؤں والے منظر کو حمزہ یوسف نے مسکراتے ہوئے دیکھا تھا ۔۔۔۔۔۔
روحی بھائی کی جان کبھی اپنے
بھیا سے بدگمان نہ ہونا کہ وہ اپ کے قریب اس وقت نہ تھے جب اپ کو ضرورت تھی "
اپ اور ماما تو میری زندگی جینے کی وجہ ہے ' اپ دونوں کے بغیر حمزہ یوسف کا وجود بے
معنی سا ہے ۔۔۔۔۔ ماما میرا دل ہے تو اپ میری
آنکھوں کا نور ہو ' دل اگر مرجائے تو انساں ایک دفعہ ختم ہوتا ہے مگر جب آنکھوں کا
نور کہی کھوجائے نہ تو انسان اپنی آنکھوں کی اندھیری دنیا میں جیتا پل پل مرتا ہے
۔ مجھے قبر کے اندھیرے سے اتنا خوف نہیں اتا جتنا یہ سوچ کر اتا ہے کبھی اگر میری آنکھوں
کا نورکہی کھو گیا تو میں کیا کرونگا کہاں
سے لاونگا اسے واپس جس کے بغیر دنیا کی یہ
چکا چوند میرے لیے محض اندھیر نگری کے علاوہ کچھ نہ ہوگی ۔۔۔۔۔۔ وہ اس کے معصوم پرنور چہرے پہ نظریں ٹیکائے
سنجیدگی سے اپنے دل میں ائے خدشات بیان کررہا تھا ناجانے کیوں حمزہ یوسف کو موت کے
خوف سے زیادہ اس چیز کا خوف تھا کہ وہ اپنی گڑیا کو کہی کسی موقعے پر کسی مقام پر کھو نہ دئے ۔۔۔۔۔
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے ڈاؤن لوڈ کے بٹن پرکلک کریں
اورناول کا پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کریں 👇👇👇
Direct Link
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ