Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 17
Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 17
" آج ارادے نیک ہیں ۔ " اس نے معنی خیزی سے آنکھ دبائی
تھی جس پر وہ سٹپٹائی۔
" شرافت سے مجھے اپنے گھر چھوڑ آؤ بہرام ۔ " اس کے ارادے
جان کر وہ گھبرائی تھی۔
" بالکل نہیں آج ہمارے گھر چلیں گے جو تمہارا میرا گھر نہیں
ہمارا گھر ہوگا صرف ہم ہوں گے اور کوئی نہیں ۔ " اس نے گمبھیر آواز میں اس کی
طرف جھک کر کہا ۔ گاڑی بہرام کے گھر کے سامنے آ رکی تھی ۔
" بہرام ۔ " ایمل نے نفی میں سر ہلایا۔
" جی جان بہرام ۔ " وہ اس کی طرف کا دروازہ کھول کر اسے
باہوں میں اٹھاتا بولا ۔
" ابھی نہیں بہرام پلیز ۔ " اس نے گھبراہٹ سے کہا جو
کمرے میں آیا تھا اور اسے بیڈ پر لٹا رہا تھا ۔
" اوکے جیسا ایزی سمجھو سوجاؤ تم ۔ " وہ اس کا ماتھا
چومتا سیدھا ہوا ۔ اس کا سپاٹ چہرہ دیکھ کر ایمل کو برا لگا۔
اس نے آج تک اپنے گھر والوں کو بھی نہیں بتایا تھا اس نکاح
کا اور ان کو بتائے بغیر بھی وہ اپنی زندگی شروع نہیں کرنا چاہتی تھی وہ انہیں
دھوکے میں نہیں رکھ سکتی تھی مزید ۔
وہ فریش ہو کر اس کے برابر میں آ لیٹا لیکن فاصلے پر ۔
" بہرام ۔ _ وہ ہلکا سا کھسک کر اس کے قریب ہوئی ۔
" ہنہ کیا ہوا ۔ اس نے آنکھوب سے بازوں ہٹا کر رخ اس کی طرف کر کے پریشانی سے پوچھا ۔
" ناراض مت ہو مجھ سے ۔" ایمل نے اپنا سر اس کے اسی
بازوں پر رکھا اور اپنے بازوں اس کے گرد باندھے۔
" میری جان میں تم سے ناراض نہیں ہوسکتا کبھی بھی ۔ " وہ
اس کے بالوں میں انگلیاں چلانے لگا ۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇