Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 11
Jazwa Ka Amin by S Merwa Mirza Episode 11
سنیک:-
ناول: جذوہ کا آمن
تحریر: ایس مروہ مرزا
گیارھویں قسط سے جھلک۔
وہ اسے باہوں میں لیے کسی مسکراتی سوچ میں
ڈوبا سراسر اس دنیا کا سب سے خوبصورت اور مہربان مرد تھا۔
"میں نے آپ کو کہا
تھا نا کہ میں آپکو اچھی لگنے لگوں گی" جذوہ کے نرم ہونٹ یہ متبسم بات ادا
کرتے پھیلے، آمن کی ساحر نظر اسے دل میں بسا لینے پر قادر لگ رہی تھی۔
"کب کہا تھا آپ نے
جذوہ؟" آمن نے دانستہ آنکھیں چھوٹی کیے فقرہ اچھالا، جذوہ کی مسکراہٹ گہرئ
ہوئی۔
"جب جب آسمان پر
ہمارا ساتھ لکھا گیا تھا، جب جب میرا دل آپکے لیے دھڑکا تھا۔ جب جب میں آپکو قبول
ہوئی۔ مجھے اب سے پتا چل جائے گا آمن، آپکی آنکھیں چھپے راز کھولنے لگی ہیں۔ مجھے
سب پتا چل جائے گا" بنا شرمگیں مسکان چھپاتی جذوہ مسکرا کر آمن کو بھی مجبور
کر رہی تھی کہ وہ آج صرف اور صرف جذوہ کے لیے مسکرائے۔
اور آمن جان چکا تھا کہ اسکے مسکرانے کے لیے
اب جذوہ جیسی وجہ بہت بڑی ہے۔
"آپ کہاں سے ، کس
جہاں سے آئی ہیں جذوہ، مجھ سے کو بھی کوئی اس قدر راس آ سکتا ہے۔۔۔۔ ناقابل یقین ۔
آپ میں کیا خاص ہے جذوہ، یہ آپکے وجود سے اٹھتی مقدس خوشبو کہاں سے ملی ہے آپکو۔ کیا
ان موسموں نے دی، چاند نے سونپی۔۔۔۔سورج دے گیا یا پھر ستاروں نے" بہت نرمی
سے وہ جذوہ کو شانوں سے تھامے اپنے روبرو لایا، آج دونوں کے چہروں پر سکون تھا۔
جذوہ آمن کی بے خودی پر رشک لیے مسکرائی،
وہ اسکی پلکوں کا گھنہ رقص، آمن کی دھڑکن بڑھا رہا تھا۔
"میں کوئی خوشبو
استعمال نہیں کرتی آمن، اس کمرے میں جو خوشبو ہے وہ آپکی ہے ، یہ مقدس خوشبو وہی
راز ہے جسے آپکی آنکھیں کھول چکی ہیں۔ اس نے جذوہ کو اپنا کر لیا ہے" نرم
ملائم سا ہاتھ وہ آمن کے سینے پر رکھتئ اپنی سبز آنکھیں آمن کی سمندر جیسی دل آویز
آنکھوں میں ڈالے اترائی تھی۔
آمن لاجواب ہوا تھا ، یہ لڑکی آمن کے لیے
صرف خیر تھی۔ محبت تھی، اور کہتے ہیں محبت تو ہر برائی سے پاک ازخود اک جزا ہے۔
ان دونوں کی مسخور کن آنکھیں بتا رہی تھیں
کہ یہ جزا ان دونوں کو راس آ چکی ہے۔
"آپ بہت خوبصورت سی
دعا ہیں جذوہ، بے انتہا قبول سی۔ آپ بلاشبہ امیر آمن سکندر شاہ کے لیے ضروری ہیں،
برا وقت کم ہے۔ میں آپ کے ساتھ اچھے وقت کا طلب گار ہوں، مجھے دعا مانگنی جس روز
آگئی، میری پہلی دعا آپ ہوں گی" بے انتہا محب سی دیوانگی کے سنگ وہ جذوہ کی پیشانی
چومتا جو کہہ گیا وہ جذوہ کا ہر دکھ مٹا گیا، وہ بھر گئی۔
سرشار ہو گئی، اسے اس گرفت میں مکمل سکون
لاحق ہوا۔ صدیوں کی تھکن آج آمن کے اظہار میں لپٹے لمس نے اتار دی۔
1st Episode link
2nd Episode Link
3rd Episode Link
4th Episode Link
5th Episode link
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Kamaal 👌🏻 bohat hi khoobsurti se Likha ha aapne Marwa 😍😍
ReplyDeleteI just love this novel 😍😍
Allah SWT 💞 aapko iska ajar day
Or aap maxeed ache ache novels likhti rahein 🤗🤗