Mitwa Romantic Novel By Binte Masood 2nd Last
Mitwa Romantic Novel By Binte Masood 2nd Last
"میں اور اقراء کل پاکستان
جا رہے ہیں ۔ روحان کی شادی پر۔۔۔"
"مبارک باد دینا میری طرف سے
اسے۔۔۔" کہتا عیان گلاس وال کا دروازہ کھول گیا۔
"تم بھی چلتے ساتھ تو اچھا۔۔۔"
"نہیں مما۔۔۔ اپ جاو۔ چھے ماہ
بعد واپس ایا ہوں کمپنی کو میری ضرورت ہے۔ "
"پر عیان۔۔ عیرا۔۔۔"
"کون عیرا مما۔۔؟" عیان
نے ویران انکھوں سے ثمینہ کی بات کاٹتے پوچھا۔ جس پر ثمینہ کے ساتھ ساتھ اقراء چپ کر
گئے ۔ عیان کے پیرس انے کے بعد سے ثمینہ کے ساتھ سب نے کوشش کی کہ وہ عیرا کی پوزیشن
عیان کے کلیئر کریں۔ مگر عیان پیرس سے کامیاب ہونے کے بعد گلاسگو تو ایا مگر فارم ہاوس
نہیں ۔۔۔ سب نے باری باری جا کر عیرا کے حوالے سے عیان کا من صاف کرنے کی کوشش کی مگر
وہ ہر بار یہی کہتا کوں عیرا۔۔۔
"عیان وہ ما۔۔۔" ثمینہ
عیرا کے ماں بننے کا بتانے لگی کہ عیان مشتعل ہوتے کہنے لگا۔
"نہیں ہے کوئ عیرا۔۔۔ بس کریں
مما۔۔۔ مجھے جینے دیں۔" جس پر ثمینہ کو غصہ ایا۔
"کہاں جی رہے ہو تم عیان علی۔۔۔
اپنے ساتھ ساتھ ہمیں بھی مار رہے ہو۔۔۔ مان کیوں نہیں لیتے محبت ہے وہ تمہاری ۔۔۔۔
ضرورت ہے اس گھر کی۔ میری اور اقراء کی۔۔۔ مگر نا تم جی رہے ہو نا اس کو جینے دے رہے
ہو حال دیکھو اپنا تم۔۔۔" ثمینہ عیان کے حولیے پر طنز کرتی بولی۔
"کیا ہوا ہے میرے حال کو مما۔۔۔
" سب باتوں پر عیان نے الٹی بات پوچھی۔ ثمینہ کا دل چاہا اپنا سر کسی دیوار پر
دے مارے ۔
"یہ حولیہ تمہارا ۔۔۔ یہ جنگلیوں
کی طرح بڑھے ہوئے بال اور یہ داڑھی ۔۔۔ کون کہہ سکتا تم ایک برانڈ ہو۔"
"مما یہ فیشن ہے اج کل کا۔۔۔
لوگ پسند کرتے ہیں ۔ " پر سکون سا جواب دیتا عیان بیک یارڈ میں چلا گیا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
Nice
ReplyDelete