Prince Charming Romantic Novel By Hina Asad Episode 14
Prince Charming Romantic Novel By Hina Asad Episode 14
”کیا ہوا خان آپ ایسے کیوں دیکھ رہے
ہیں؟“اُسے اپنی طرف ٹکٹکی باندھے دیکھتے پا کر اس نے جھینپ کر پوچھا ۔۔
اور کانٹوں میں الجھی
اپنی شال نکالی کر شانے پہ رکھی ۔۔۔
”کچھ نہیں۔! تم شال کو
اچھے سے اپنے گرد لپیٹ لو۔بعد میں مجھ سے کوئی گستاخی ہوگئی تو مجھے ہی قصوروار
ٹہراؤ گی ۔۔“ اس نے شرارت سے آنکھ ونگ کر کے کہا ۔۔
”کیا مطلب ہے خان آپ کی اس
بات کا۔۔۔۔؟“ وہ اس کی بات کا مفہوم سوچنے لگی اور جب اس کو سمجھ آیا ' وہ شرم سے
سر جھکا گٸی ،اسکے گال دہک کر اناری ہوئے ۔۔۔
امن نے دیا کو اپنی
بانہوں میں بھر لیا۔۔۔
"خان کیا کر رہے ہیں کوئی
دیکھ لے گا
"
دیا نے اسے اپنے آپکو
چھوڑنے کے لیے کہا ۔۔۔مگر وہ ان سنی کرتے ہوئے اسے بانہوں میں بھر کر اندر کی طرف
بڑھنے لگا ۔۔۔
"ہمارے ملن کے گواہ یہ
چاند اور ستارے بننے والے ہیں ۔باقی سب سو چکے ہیں ۔ان چاند ستاروں سے کیسا شرمانا
۔۔۔
وہ ذومعنی انداز میں بول
کر دیا کہ دل کی دنیا میں ادھم مچا گیا ۔۔۔
دیا آنکھیں میچے اسکی
کشادہ سینے میں چہرہ چھپا گئی ۔۔۔
امن روم کا دروازہ کھول
کر اندر آیا اور ایک ٹانگ سے دروازہ بند کیا ۔۔۔۔
"ہماری آنکھیں بھی ایک
دوسرے کی ہمراہی میں مطمئن ہیں ،ہمارے
پیار بھرے ان لمحات کو اپنی آنکھوں سے
دیکھو دیا ۔ان پلوں کو اپنی آنکھوں میں بسا لو "
امن نے دیا کو بستر پہ
لٹاتے ہوئے اس کا چہرہ تھام کر محبت سے چور آواز میں بولا۔۔
تو دیا نے اسکی خواہش پہ
اپنی آنکھیں کھولیں۔۔۔۔
امن بات مکمل کرنے کے بعد
دیا کے کٹاؤ دار ہونٹوں پر جھکتا ہوا اپنے عنابی لب اس کے لبوں پر رکھ چکا تھا جس
سے دیا کی دھڑکنوں کی رفتار میں اضافہ ہوگیا ۔۔۔وہ اس کا چہرہ تھامے اپنی پوری
شدتیں دکھاتا ہوا۔۔۔اسکی سانسوں سے اپنی سانسوں کو الجھا گیا۔۔۔۔
ِدیا نےاس کے شدت بھرے
انداز پر بوکھلا کر دور ہٹنا چاہا مگر اس سے پہلے امن نے دیا کے گرد اپنی بانہوں
کا گھیرا مضبوط کردیا ۔۔ امن نے دیا کی
ڈوبتی ابھرتی ہوئی سانسوں کو محسوس کیے کچھ دیر بعد اسے آزاد کیا ۔۔۔دیا اس سے
نظریں ملائے بغیر اسکی گرفت ڈھیلی پڑتی دیکھ وہاں سے نکلنے کی کوشش کرتے ہوئے
اٹھنے لگی ۔۔۔ مگر اس سے پہلے ہی امن نے دیا کو اس کی پشت سے تھام کر دوبارہ اسے
اپنے حصار میں قید کرچکا تھا، دیا کی کمر امن کے سینے سے لگی ہوئی تھی اس کی ڈھڑکنیں
دھونکی کی مانند چل رہی تھیں۔ وہ اپنی گردن پہ امن کے لبوں کی جسارتوں پر آنکھیں
بند کیے گہرے سانس لینے لگی، امن اپنا چہرہ دیا کے کان کے قریب لاتا ہوا اس سے
بولا
"دیا !تمہاری قربت میں جو
سکون اور اطمینان مل رہا ہے دنیا کی کسی چیز میں میسر نہیں ،یونہی میرے قریب رہنا
ہمیشہ ۔۔۔میری سانسوں سے بھی قریب "
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Interesting epi!aag lugnay mai Shazama ka hath hoga.prince k ha lat tu kafi play ho gay hain
ReplyDeleteSuperb dupper hit novel 😘
ReplyDelete