Shehr E Dil Romantic Novel By kitab Chehra Episode 19
Shehr E Dil Romantic Novel By kitab Chehra Episode 19
"آئیے بیٹا۔۔بیٹھیے
نا۔۔بھابھی میں ناشتے کا انتظام کرواتی ہوں تب تک آپ اماں کو اطلاع کردیں۔۔"
"نہیں۔۔!!اسکی کوئی ضرورت
نہیں۔۔"تیمور نے سپاٹ لہجے میں کہتے سمانہ بیگم کو روک
دیا۔"مجھے۔۔۔کش۔مالہ سے ضروری بات کرنی ہے۔۔اسی لیے آیا ہوں"ایک نظر رسٹ
واچ پر ڈالتے ان کی الجھی نظروں کو دیکھا۔پھر سمانہ بیگم ہی بولیں۔
"کیوں نہیں بیٹا اپنے کمرے
میں ہی ہے۔۔جمیلہ'جاؤ انہیں مالا بی بی کے کمرے تک لے جاؤ۔۔"تیمور لب بھینچتے
ملازمہ کی ہمراہی میں کشمالہ کے کمرے کی جانب بڑھ گیا تھا۔کمرے کے دروازے پر پہنچا
تو ملازمہ وہیں سے واپس پلٹ گئی تھی۔اس نے ایک نظر دروازے پر ڈالی اور ناک
کیا۔اندر سے کوئی جواب نہ آیا تھا۔ہینڈل پر ہاتھ رکھا تو وہ گھمانے پر کھل گیا
تھا۔اندر داخل ہونے سے پہلے اس نے بس ایک لمحے کےلیے سوچا تھا مگر پھر سرجھٹکتا
آگے بڑھ گیا۔مگر اپنے سرجھٹکنے اور بغیر اجازت اندر داخل ہونے کے فیصلے پر اسے
اگلے لمحے پچھتانا بھی پڑھ گیا تھا۔
بےبی پنک کھلے پائنچے
والا ٹراؤزر اور گھٹنوں تک آتی باریک شیفون کی شرٹ میں ملبوس اپنے سیاہ بال بیڈ پر
بکھرائے اوندھی لیٹی تھی۔برابر میں زیدان لیٹا اسکے دوپٹے سے کھیل رہا تھا۔کشمالہ
کی اسکی جانب پشت تھی ورنہ اب تک تو شاید قیامت آجاتی۔
"جمیلہ زیدان کو پھپو کے
پاس چھوڑ آؤ۔۔"اس نے بھاری رندھی ہوئی آواز میں لیٹے لیٹے نوارد کو مخاطب کیا
تھا۔تیمور نے آنکھیں چھوٹی کرتے اسکی پشت گھوری۔
"تم نے کیا کہا ہے ماما
سے۔۔؟"تیمور کی گھمبیر مردانہ آواز کمرے میں گونجی تھی اور کشمالہ کو لگا کسی
نے سووالڈ کا کرنٹ اسکے وجود میں چھوڑ دیا ہو۔جھٹکے سے پلٹتی اٹھ بیٹھی۔اسکے ریشمی
بال آدھے پشت اور آدھے آگے سینے پر پھیل گئے۔
"آآپ۔۔۔!!!!! یہاں۔۔۔کیا
کررہے۔۔۔ہیں۔۔"وہ سرخ متورم آنکھوں سے اسے دیکھتی چیخی تھی اور اپنی جگہ سے
اٹھ کھڑی ہوئی۔تیمور نے بس ایک نگاہ اس پر ڈالی تھی مگر پھر نظریں پھیر گیا۔۔۔نظر
پھیرنا ضروری تھا۔۔یہ اسی شخص کا کمال تھا۔۔۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇
Wo hi gisi piti khani smj nhi ati yh writer hi aurto kay haqooq is trah dikhati hai kya plvisha galat thi? Ab usko galat dikhaya jay ga uska dil taimor ka kshmala ki trf dikhay gi ap hud hi itna kesy likh leti hai had hai ap ny jo msg dosro tk pohchana hota koshish kry wo correct ho bs heroin ko acha dikhana baki plvusha ko ap dushman bna dy gi
ReplyDeletetaimoor's character is sooo muvh toxic, he want to satisfy his ego by marrying kashmala, and he did so, some people can like these characters in novels, but in reality you can't even endure these type of people, but just taking it as a story, is ok.
ReplyDelete