Paiman E Wafa Romantic Novel By Aan Fatima Episode 21
Paiman E Wafa Romantic Novel By Aan Fatima Episode 21
"آپ۔آپ یہاں کیا کررہے ہیں۔"
وہ جو ابھی ابھی فریش ہوکر
واشروم سے نکلی تھی۔اسے اپنے کمرے میں سکون سے صوفے پہ براجمان دیکھ سکتے کی کیفیت
میں دبے دبے لہجے میں غرائی۔اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ اس قدر گھٹیا
نکلے گا کہ اس کے کمرے تک پہنچ جائے گا۔اس کا سر چکرانے لگا۔
"ڈانس کررہا ہوں آؤ تم بھی
کرلو بہت مزا آرہا ہے۔عجیب پاگل لڑکی ہو ایک تو تمہارے فراق میں میں انگاروں پہ لوٹ
رہا ہوں اور تم اس قدر احقمانہ سوال پوچھ رہی ہو میرے سے۔کوئی رومانوی گفتگو کرتے میرے
وجود کو ٹھنڈک سے روشناس کرواؤ۔"
وہ تنک کر گویا ہوا۔ایک مسلسل
پائپ پہ چڑھنے کی جدوجہد میں کمر الگ دکھ رہی تھی۔سونے پہ سہاگہ اس کی باتیں وہ کوفت
سے آنکھیں میچتے اپنی کمر دبانے لگا۔
"نہیں یہ کام آپ ہی شوق سے
کریں اور فوراً سے پہلے یہاں سے اٹھیں اور نکلیں شاباش ورنہ مجھے ایک لمحہ نہیں لگے
گا شور مچانے میں۔آدھی رات کو ایک لڑکی کے کمرے میں آتے ہوئے آپ کو ذرا شرم نہیں آتی۔ناجانے
کونسی تسکین ملتی ہے آپکو۔"
وہ پھاڑ کھانے والے انداز
میں بولی۔اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ قریب ہی شیشے کی میز پہ رکھا واس اس کے سر پہ
دے مارے مگر پھر دل پہ کڑے پہرے بٹھاتی وہ اپنا سر مسلنے لگی۔
"اب تمہارے عشق میں مجھے اتنے
بھی جھٹکے نہیں لگتے کہ ناچنا شروع کردوں رہی بات کسی کو بلانے کی تو شوق سے بلاؤ میں
تو چاہتا ہی یہی ہوں کہ سب ہم دونوں کو ایک کمرے میں دیکھیں اور پھر ہم تم ایک کمرے
میں بند ہو۔آگے تم بہتر سمجھتی ہو۔ایک ماحول بنا ہوگا فقط میری اور تمہاری موجودگی
اس ماحول میں ایک فسوں سا باندھ دے گی پھر میں تمہاری کمر کے گرد حصار تنگ کرتے تمام
تر فاصلے مٹادوں گا۔"
وہ معنی خیزی سے بولتے آخر
میں گنگناتے قہقہہ لگا اٹھا۔فزین نے اس کی لوفرانہ باتوں پہ خونخوار نگاہوں سے اس کی
جانب دیکھا تو وہ جواباً اسے دیکھتے بائیں آنکھ دباگیا۔فزین صبر کے گھونٹ بھرتی رہ
گئی۔
"قاسم پلیز یہاں سے جائیں۔کوئی
دیکھے گا تو کیا سوچے گا۔"
وہ بےبسی سے بند دروازے کی
جانب دیکھتی ہوئی بولی۔قاسم نے لودیتی نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا جس کے لبوں نے اس
کے نام کی جنبش کی تھی وہ بھی پہلی دفعہ۔
"افف کس قدر خوبصورت لگتا ہے
تمہارے لبوں سے میرا نام دل تو چاہ رہا ہے کہ تمہارا منہ چوم۔"
اس سے پہلے کہ وہ فراوانی
میں بولتے اپنی بات مکمل کرتا فزین نے صوفے سے کشن اٹھاتے پوری قوت سے اس کے منہ پہ
دے مارا۔قاسم نے ناگواری سے اس کی حرکت کا ملاحظہ کیا تھا۔
"اپنی بکواس بند کریں مزید
ایک لفظ بھی منہ سے نکلا نا آپ کے تو پھر۔"
"تم بھی میرا منہ چوم لو گی
ہے نا۔"
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Remarkable i have ni no word to explain seriously bhot acha likhtin novel k har character ka ek apna hi charm ha
ReplyDeleteOfff kia tareef Karu Sachi alfaz nai. Zaberdast stori
ReplyDelete