Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 23
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 23
"اجازت ہو تو عرض کروں۔"
وہ قریب آتے بولے۔
دراز قامت گلاب چہرہ
خمار آنکھیں اُجال رکھنا
تیری اداؤں پہ مر نہ جائیں
خدا کی بندی خیال رکھنا
"یہ غالباً شاعر نے تمہارے
لئے ہی کہا تھا۔"
انہوں نے ایک آنکھ دباتے ہوئے
کہا۔ان کی تعریف پہ ایزل کا سیروں خون بڑھ جانا فطرتی بات تھی کیونکہ یہ تعریف اس کے
محبوب نے کی تھی مگر اگلے ہی لمحے دل کا خون میں لتھڑے جانا بھی فطرتی بات ہی تھی کیونکہ
وه اپنے محبوب کی محبوبہ ہرگز نہ تھی۔جہاں دل تعریف پہ مسرتوں سے سرشار ہوا تھا وہیں
یہ سوچ کر تکلیف میں بھی آگیا تھا کہ وه اس کا نہیں ہے۔اس نے زخمی نگاہوں سے آغا فارز
کی طرف دیکھا تو اس کی سرخ پڑتی آنکھوں پہ وه ایک بار پھر بےاختیار بول اٹھے۔
ہونٹوں پہ الفت کا نام ہوتا
ہے
آنکھوں میں چھلکتا جام ہوتا
ہے
تلواروں کی وہاں اوقات کیا
ہوگی
آنکھوں سے جہاں قتل عام ہوتا
ہے
وه تو یوں بول رہے تھے جیسے
اس کے پکے عاشق ہوں یا یہ فقط شاعری کرنے کا انداز تھا لیکن اگر صرف انداز و لہجے کی
بات ہوتی تو ٹھیک تھا مگر ان کے تو اشعار کا انتخاب بھی ایسا تھا کہ ایزل بےتحاشا آزردہ
ہوگئی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇