Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 42
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 42
"کیا بکواس کر رہے ہو۔"
وہ بھڑکے۔
"کہہ تو رہا ہوں کہ اس بکواس
کے سچ جھوٹ ہونے کا ثبوت چند قدموں کا فاصلہ طے کرنے سے مل جاۓ گا۔تو جاؤ جا کر دو سہارا
اپنی پیاری ایزل کو کیونکہ وہ کیا ہے نا تمہاری معصوم شہزادی پہ میں اپنا بھیانک ماضی
فرصت سے کھول چکا ہوں اور وہ بیچاری اب سر پکڑے رو رہی ہو گی۔"
وہ مزے سے بولا تو آغا فارز
بری طرح ٹھٹکے۔
"تو کیا ایزل گھر پر ہے۔"
پہلا خیال ہی یہی جھماکے کی
صورت میں ذہن میں ابھرا۔
"پچھتا رہی ہو گی اس وقت کو
جب اس نے میرا دوستی کے لئے بڑھا ہاتھ تھاما اور ہر اس وقت کو جب ہم ساتھ تھے۔"
وہ خباثت سے گویا ہوا اور
آخر میں قہقہ لگا کر ہنسا تو آغا فارز تن فن کرتے اس کی طرف بڑھے اور اس کا گریبان
پکڑ کر جھنجھوڑا۔
"اگر یہ سچ ہوا نا۔۔۔تو چھوڑوں
گا نہیں تمہیں۔تمہارا حشر بگاڑ کر رکھ دوں گا گھٹیا انسان۔"
وہ دبا دبا سا غرائے اور جھٹکا
دے کر اسے پرے کیا تو وہ لڑکھڑا کر سنبھلا اور آنکھوں میں لہو لئے اپنے گریبان کو درست
کیا۔
اسے دھکا دیتے وہ بےصبری و
بےچینی سے دروازے کی جانب لپکے۔