Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 52
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 52
"آپ۔۔۔۔آپ کو جتنے بھی پپ۔۔۔پیسے
چاہییں۔۔۔۔بیس لاکھ۔۔۔چچ۔۔۔چالیس لاکھ ایک کروڑ۔۔۔۔جتنے بھی مانگیں گی میں دوں گی مگر
آپ پلیز۔۔۔۔پلیز انکار مت کریں۔۔۔مم۔۔۔میں اس بب۔۔بچے کے ساتھ کسی کو منہ دکھانے کے
قابل نہیں رہوں گی۔"
وہ ہاتھ جوڑے گڑگڑانے لگی۔پیسوں
تک کا لالچ بھی دے ڈالا کیونکہ اتنے سارے پیسے دینا اس کے لئے مشکل واقعی نہیں تھا۔۔۔ایک
ہی شخص تھا جو اپنا سارا پیسہ اس پہ اس کے جھوٹے منہ مانگنے پر بھی دل و جان سے قربان
کر سکتا تھا۔
"دیکھو ایزل۔۔۔۔میں نہیں جانتی
کہ تمہارے ساتھ جو ہوا اس میں تمہاری رضا شامل تھی یا تم بےقصور ہوں مگر ایک ڈاکٹر
ہونے کے ناطے تمہیں سمجھانا چاہوں گی کہ جو ہونا تھا وہ ہوگیا۔۔۔اب بہتر ہے کہ تم اسے
ایکسیپٹ کر لو اور آگے بڑھو۔
کیونکہ تم اس بچے سے چھٹکارا
پا لو گی یہ ممکن نہیں۔تمہاری کنڈیشن تمہیں اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتی کہ تم ابارشن
کروا لو۔کیوں اپنی جان پر ظلم کرنے چلی ہو۔اس بچے کو ختم کرواتے کرواتے خود بھی ختم
ہو جاؤ گی۔"
ڈاکٹر سارہ اٹھیں اور اسے
کرسی پہ بیٹھا کر آہستگی سے اس کے شانے تھامتی پیار سے اسے سمجھانے لگیں۔
"مجھے نہیں جینا ڈاکٹر۔۔۔۔۔مجھے
نہیں پرواہ اپنی جان کی۔۔۔۔مرنے دیں مجھے بھی اور اسے بھی۔مرنے دیں۔"
وہ پھر سے فریاد کرتی ڈاکٹر
سارہ کے ہاتھوں کو تھامے زار و قطار رو پڑی۔لاریب بھی اسے اس حال میں دیکھ کر روۓ جا رہی تھی۔