Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 63
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 63
"I say give me a
kiss."
وہ مسکراتے ہوئے اپنی خواہش
دوہرا گئے۔
"میں نہیں کروں گی۔"
وہ صاف انکاری ہوتی بولی۔
"کرنی تو پڑے گی مسز فارز۔"
وہ شوخی سے بولے۔
"اور وہ بھی یہاں۔"
وہ لبوں کی جانب اشارہ کرتے
بولے تو ایزل اچھل ہی پڑی۔اس کی یہ نروسنس انھیں مزہ دے رہی تھی۔
"Why are you
wasting my time darling.do fast."
وہ گھڑی پہ نظر ڈالتے بولے۔
"اتنی ہی فکر ہے وقت کی تو
چلے کیوں نہیں جاتے۔یہ پکڑیں اپنی فائل اور جائیں۔"
ایزل نے فائل ان کے سامنے
کرتے ہوئے انھیں یہاں سے بھگانا چاہا مگر آغا فارز نے فائل پکڑ کر پھر سے بیڈ کی نذر
کر دی۔
"فکر تو واقعی بہت ہے وقت کی۔میرا
آگے کا سارا وقت اچھا گزرے اسی لئے تو رکا ہوا ہوں تم سے یہ آرزو لئے۔اب اس تشنہ آرزو
کو بھر بھی دو یہ نہ ہو کہ میں خود بھرنے لگوں تو یہ زیادتی کے سبب چھلکنے ہی نہ لگ
جاۓ۔"
وہ اک آنکھ دباتے بولے۔
"نن نہیں،خبردار جو آپ نے ایسا
کچھ کیا تو۔"
وہ انگلی اٹھا کر روبدار لہجے
میں بولی مگر اندر سے دل زور زور سے دھک دھک بھی کر رہا تھا۔ان کا پیار کتنا شدت بھرا
تھا یہ وہ بھلا کیسے بھول سکتی تھی۔
"تو پھر تم کر لو نا۔"
وہ بھی فوراً سے قبل بولے۔
"آپ کی بھولی یادداشت جگانے
کے لئے آپ کو بتاتی چلوں کہ میں ابھی تک ناراض ہی ہوں آپ سے۔"
خوب بہانہ ملا تھا اس خواہش
کی تکمیل سے بچنے کا۔
"تو کیا ناراض بیوی اپنے شوہر
کو کس نہیں کرتی۔"
وہ بہت مشکل سے اپنی ہنسی
ضبط کیے ہوئے تھے۔
"قطعی نہیں۔"
وہ قطعی لہجے میں بولی۔
"اس کا بھی حل ہے میرے پاس۔"
وہ آنکھوں کو پرسوچ انداز
میں چھوٹا کرتے بولے۔
"وہ کیا۔۔۔؟"
اس نے بےساختہ پوچھا۔
"وہ یہ مسز کہ آپ ناراض ہیں
مگر میں تو نہیں نا۔"
وہ شوخ مسکراہٹ لئے بولے اور
اس سے قبل کہ ایزل ان کی بات کا مطلب سمجھ پاتی انہوں نے بازو سے جھٹکا دے کر ایزل
کو خود سے قریب کیا اور اس کے لبوں پہ جھک گئے۔