Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 67
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Romantic Novel By Isha Gill Episode 67
"یہاں۔۔۔۔۔آج آپ یہاں سوئیں
گے۔"
اور آغا فارز کا قہقہ بےاختیار
ہو کر چھوٹا کہ پورا کمرہ ان کی ہنسی سے گونج اٹھا کیونکہ ایزل اپنے بازو وا کیے انھیں
اپنی بانہوں میں سمانے کا کہہ رہی تھی۔روز وہ ان کی بانہوں کی قید میں سوتی تھی مگر
آج انھیں بانہیں پیش کی جا رہی تھیں۔
"خدا کی قسم یہ موقع تو میں
آج مس نہیں کرنے والا۔"
وہ خوشی سے کھلکھلاتے اس کی
طرف بڑھے اور احتیاط سے سیدھا اس کی بانہوں میں جا سمانا چاہا مگر یہ کیا۔جیسے ہی وہ
اس کے قریب ہوئے وہ گھوم کر دوسری طرف ہو گئی اور جہاں پہلے آغا فارز کا قہقہ بلند
ہوا تھا وہیں اب ایزل کا بلند ہوا۔
"ایزل۔۔۔۔۔دیٹس ناٹ فیئر یار۔"
وہ پھرتی دکھا کر اپنی جگہ
پہ کھسک جاتی ایزل کو مصنوعی نروٹھے پن سے دیکھتے بولے۔
"آپ یہ موقع مس کر چکے ہیں۔"
وہ مگر انھیں ٹھینگا دکھاتی
ہنستی ہی چلی گئی۔
"یہ موقع مس ہو گیا تو کیا
ہوا میرے پاس دوسرے بھی بہت سے مواقع ہیں۔میں تمہاری بانہوں میں نہ سہی مگر تمہیں اپنی
بانہوں میں بھرنے کا موقع میرے ہاتھوں میں ہے سو اب تم بچو ذرا مجھ سے۔"
وہ اسے خطرناک تیوروں سے دیکھتے
بولے۔اس سے قبل کہ ایزل ان کا ارادہ بھانپ کر بیڈ سے اترتی،وہ ابھی پیچھے ہٹی ہی تھی
کہ آغا فارز نے لپک کر اسے اپنی بانہوں میں بھر لیا۔
"جگہ کوئی بھی ہو مسز یہ میٹر
نہیں کرتا میرے لئے۔بس تمہیں میری قید میں ہونا چاہیے۔"
وہ اک آنکھ دبا کر بولے کیونکہ
اب وہ ایزل کی سائیڈ پہ موجود تھے۔