Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 73
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 73
"جس طرح تم نے مجھے فارز کہہ
کر پکارا قسم سے میری جان وہ بلکل اجنبی نہیں تھا۔بس مجھے نہیں پتا مجھے تمہارے منہ
سے اپنا یہ نام سننا ہے۔"
آخر میں وہ بچوں کے سے ضدی
انداز میں بولے تو ایزل ہنس پڑی۔
"اچھا نا فارز آپ جو چاہیں
گے بس وہی کہوں گی۔"
وہ لاڈ سے کہتی ان کے گلے
میں بانہیں ڈال گئی تو آغا فارز نے ایک ہاتھ اس کی کمر سے ہٹا کر بےساختہ اپنے دل پہ
رکھا۔
"ہائےےے یہ لہجہ یہ نام یہ
انداز۔۔۔غضب ڈھا دیتی ہو یار۔دیوانہ کر دیتی ہو"
ان کے سینے پہ چھریاں چل پڑی
تھیں۔
"دیوانہ تو ابھی میں نے آپ
کو کیا ہی نہیں فارز۔۔۔مائی لوولی ہسبنڈ۔۔۔۔"
وہ انگلی ان کے چہرے پہ جمائے
ماتھے سے سرکاتی ہولے ہولے نیچے لاتی رومانٹک موڈ میں آتی بولی تو اس کے بولڈ انداز
پہ آغا فارز کے لئے اپنا دل سنبھالنا مشکل ہوگیا۔ایزل کا یہ روپ قسمت سے ہی دیکھنے
کو ملتا تھا ورنہ تو وہ شرماتی ہی رہتی تھی۔
"کرنے پڑ آئی تو ہر چیز کی
ہوش بھولا دوں گی۔۔۔۔آؤچ۔"
بولتے بولتے اس نے بےساختہ
کراہ نکالی کیونکہ جیسے ہی اس کی انگلی نے ان کے لبوں کو چھوا وہ اسے اپنے دانتوں کے
بیچ دبا گئے اور پھر چومنے لگے۔ایزل نے جلدی سے اپنا ہاتھ واپس کھینچا۔
"ہوش تو دنیا جہاں کی تم پہلے
ہی بھولا چکی ہو مجھے۔۔۔مگر آج تو لگتا ہے مجھے کسی کام کا نہیں چھوڑو گی۔"
خماری سے کہتے ہوئے وہ اس
کے لبوں پہ جھک گئے اور پھر سے اطراف کی ہوش بھولا گئے۔
"ایزل باجی آپ تو غائب ہی ہو
گئیں میں پوچھنے آئی ہوں کہ ڈنر ر ر۔۔۔۔۔ہائے اللّه جی۔۔۔"
تب ہی مینا اپنی جون میں بولتی
آ رہی تھی مگر جیسے ہی دہلیز پہ پہنچ کر دروازے پہ دستک دینے کو ہاتھ بڑھایا سامنے
کا منظر دیکھ کر فوراً سے شرم کے مارے رخ پھیر گئی۔