Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 74
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 74
"ایک بار پھر کہہ رہا ہوں کہ
بیلا کو آزاد کر دو ورنہ اگر میں آزاد ہوگیا خان تو تمہارا نام و نشان مٹا کر رکھ دوں
گا۔"
اب کے وہ اپنے اصل روپ پہ
اتر آیا تھا۔
"ہاہاہا خواب اچھے دیکھ لیتے
ہو۔"
ارحم بےساختہ ہنسا تھا۔
"خان کا نام و نشان مٹانا اتنا
آسان نہیں خاص کر تب جب وہ مقابل کا نام و نشان مٹانے پر اتر آئے۔ہم پٹھانوں کے غصے
سے تو تم واقف ہی ہو دشمن جاناں۔میں نے ہمیشہ اپنے غصے پہ قابو کیا ہے اور جب جب یہ
غصہ بےقابو ہوا ہے تو تم جیسے رذیل لوگوں پہ ہی نکلا ہے۔
یہ غصہ نہیں لاوا ہے جو تم
جیسوں پہ پھٹتا ہے۔اس لئے یوں کال کر کے ایک ہی بات دوہرا کر مجھے غصہ مت دلایا کرو۔یہ
نہ ہو کہ کسی روز تمہاری بیلا کو واقعی ڈھونڈ کر تمہارے ساتھ ساتھ اس کو بھی اس جہاں
سے فارغ کروا دوں۔"
ارحم جلال خان نے ایک ایک
لفظ چبا چبا کر ادا کیا۔
"دیکھو میری بات۔۔۔کل آ رہا
ہوں اسپین۔۔۔روبرو بیٹھ کر کر ڈسکس کریں گے
تمہاری پیاری بیلا کو۔"
ارحم نے اسے ٹوک کر کل اپنے
آنے کی اطلاع دی اور کھٹاک سے فون بن کر دیا۔