Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 75
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 75
"رسیوں سے تو کیا میری جان
تم انہیں ہتھکڑیوں سے بھی باندھ دو تو بھی یہ ہر زنجیر توڑے تمہارے وجود کو ہی
ٹٹولیں گے۔چچ چچ ایک گھنٹہ تم میرے ہاتھ باندھنے میں لگاؤ گی مگر انہیں کھولنے میں
میں ایک لمحہ نہیں لگاؤں گا۔"
وہ جان کی تھوڑی چھوتے اس
پہ ظاہر کر گئے کہ اس کی ہر کوشش بیکار ہے۔
"اچھا ٹھیک ہے نہیں
باندھوں گی آپ کے ہاتھ بلکہ میں آج سے اپنا بوریا بستر ہی الگ کر لوں گی۔"
اسے بھی شرارت سوجھی۔
"کر کے تو دکھاؤ،جہاں جاؤ
گی وہیں آ کر اپنی بانہوں میں بھر لوں گا۔"
وہ اسے ابھی سے بانہوں میں
بھرتے بولا۔
"یعنی اس پورے گھر میں کوئی
بھی ایسا کونہ نہیں جہاں میں آپ کے ان ہاتھوں سے بچ سکوں۔"
وہ ان کے اپنے اطراف لپٹے
ہاتھوں کو دیکھتی بولی۔
"ایسا کوئی کونہ میں نے
بنوایا ہی نہیں جہاں میری بیگم مجھ سے بچنے کے لئے پناہ لے۔"
وہ مزے سے بولتے اپنی
انگلیاں اس کے پیٹ سے اوپر کی طرف چلانے لگے۔
"میں نہیں بچ سکتی آپ سے
مگر آپ ضرور بچ جائیں مجھ سے۔۔۔خبردار جو زیادہ فری ہونے کی کوشش کی۔"
ایک دم سے ایزل ان انھیں
خود سے پرے ہٹاتی بولی کیونکہ ان کی انگلیوں کی چال کہیں اور ہی پہنچ رہی تھی۔
"اگر میں کہوں کہ میرا
بچنے کا ارادہ ہے بھی نہیں تو و و۔۔۔؟"
وہ باز آئے بنا بولے۔
"تو میں ابھی بتاتی ہوں آپ
کو۔۔۔"
وہ دانت پیستی بولی اور
اپنے ہاتھوں کو چڑیلوں کی مانند ان کے بالوں کی طرف بڑھایا۔اس کا ارادہ بھانپتے
ہوئے آغا فارز اچھل کر پیچھے ہوئے اور جلدی سے بیڈ سے اتر گئے۔
"کمال کرتی ہو یار،نو بج
رہے ہیں اور تم یہاں بیٹھ کر باتیں بگاڑ رہی ہو۔اٹھو اور میرے کپڑے نکالو اور پھر
جا کر ناشتہ لگواؤ،آفس سے دیر ہو رہی ہے مجھے۔"
وہ مصنوعی روب جھاڑتے
بولے کیونکہ رات میں جو حشر ایزل نے ان کے بالوں کا کیا تھا ان کے سر میں ابھی بھی
درد کا ذائقہ باقی تھا۔
وہ جس انداز سے ڈر کے پرے
ہٹے ایزل ناچاہتے ہوئے بھی ہنس پڑی۔
"کپڑے اور ناشتہ تو بعد میں
لگاؤں گی پہلے آپ کی پٹائی نہ لگاؤں۔"
وہ بھی کھسک کر آگے ہوتی
بیڈ سے اتر آئی۔
"شرم تو نہیں آئے گی شوہر
کی پٹائی لگاتے ہوئے۔"
وہ اسے مصنوعی افسوس سے دیکھتے
بولے۔
"جب شوہر کو مار کھاتے
ہوئے شرم نہیں آتی تو بیوی کو لگاتے ہوئے کیوں آئے۔"
وہ بنا ان کے افسوس کا
اثر لئے بولی۔
"شرم کرو ایزل۔"
انہوں نے اسے شرم دلانی
چاہی۔
"مار کھانے والے کام کرتے
ہوئے آپ کو شرم نہیں آتی تو مجھے ان کا بدلہ دیتے ہوئے شرم کیوں آئے۔"
اس کا وہی جواب تھا۔
"یہ بدلہ تو بڑی جلدی
یاد آ جاتا ہے تمہیں مگر جب میں رومانس کرتا ہوں تو تب تم ہاتھوں پیروں اور منہ کو
قفل لگا کر بیٹھ جاتی ہو۔تب بھی تو پورا پورا بدلہ اتارا کرو۔"