Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 76
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 76
چٹاخ۔
وہ جو بنا رکے اپنی زبان
سے گند اگل رہی تھی اچانک سے پڑنے والے اس زناٹے دار تھپڑ پہ اس کا تو گویا پورا
سسٹم ہل کر رہ گیا۔آغا فارز نے دوسرے ہاتھ سے اس کا بازو نہ جھکڑ رکھا ہوتا تو وہ یقیناً
اس آہنی تھپڑ پہ فرش بوس ہو چکی ہوتی۔
"تت۔۔۔۔تم نے مجھے تھپڑ
مارا۔"
سکتہ ٹوٹا تو گال سے ہاتھ
ہٹا کر لرزتی ہوئی انگلی کی پور سے بہتے خون کو چھوتی بولی۔
"زندگی میں پہلی بار آغا
فارز نے کسی پہ ہاتھ اٹھایا ہے اور مجھے کوئی افسوس نہیں کیونکہ بلکل صحیح انسان
پہ اٹھایا ہے۔تم اس تھپڑ کی حقدار ہو۔تم اسی کے لائق ہو۔"
وہ تنفر سے بولے۔انھیں
اپنے ہاتھ اٹھانے پہ کوئی افسوس نہ تھا۔
"میں نے ایک عورت پہ ہاتھ
اٹھایا میرے لئے یہ شرم کی بات نہیں کیونکہ تم نے مجھے ایسا کرنے پہ محبور کیا ہے
مگر یہ تمہارے لئے شرم کی بات ضرور ہونی چاہیے کہ تم نے ایک مرد سے تھپڑ کھایا۔۔۔مرد
بھی وہ جس کا نام آغا فارز ہے۔"
وہ اسے جھٹکا دیتے ہوئے
اپنے ہاتھ کی گرفت سے آزاد کر گئے۔
"تم نے مجھ پہ ہاتھ اٹھا
کے اچھا نہیں کیا فارز۔۔۔"
وہ نفی میں سر ہلاتی
انگارے برساتی آنکھیں لئے بولی۔
"میں نے بہت اچھا کیا۔۔۔تم
اس سے بھی زیادہ کی حقدار ہو۔"
انھیں اپنے کیے پہ قطعی
افسوس نہ تھا۔
"اگر تم میرے ہاتھوں اپنی
مزید ذلالت نہیں دیکھنا چاہتی تو آج کے بعد نہ میرے سامنے آنا نہ میرے کسی معاملے
میں ٹانگ اڑانا اور خاص کر نہ ہی میری بیوی کے بارے میں اک حرف غلط زبان سے
نکالنا۔آج تو تمہارے لفظوں پہ محض ہاتھ اٹھایا ہے نا۔آیندہ تمہاری زبان ہی کاٹ کر رکھ
دوں گا اگر میری بیوی کے لئے گند اگلا تو۔"
وہ انگشت شہادت اٹھا کے
وارننگ دیتے بولے۔
"تمہیں اس تھپڑ کی قیمت
چکانی پڑے گی فارز اور وہ قیمت بہت بڑی ہوگی۔۔۔مارک مائی ورڈز۔"
وہ پھنکارتی ہوئی دھمکانے
والے انداز میں بولی۔