Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 79
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 79
"شٹ اپ یار ایزل میں تم پہ
کوئی غصہ نہیں نکال رہا۔پلیز چپ کر جاؤ۔"
ایزل تو ان کے سر میں درد
لگانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑ رہی تھی۔اور ٹھیک ہی تو کہہ رہے تھے دماغ تو اسی کا
گھوما پڑا تھا وہ تو کوئی غصہ نہیں کر رہے تھے بلکہ اس بلاوجہ کی تو تو میں میں کو
یہیں ختم کر دینا چاہتے تھے۔
"غصہ نہیں کر رہے تو اور کیا
کے رہے ہیں کبھی مجھے نکمی کم عقل کہتے ہیں کبھی جاہل اور اب شٹ اپ کس نے بولا۔"
وہ دانت پیستی بولی۔
"ایزل یار مجھ سے فضول کی
بحث مت کرو میرا دماغ پہلے ہی بہت گرم ہو
رہا ہے۔"
انہوں نے جھنجھلا کر اسے
اب بس کر دینے کو کہا مگر ایزل کہاں بس ہونے والی تھی وہ تو کسی گاڑی کی طرح سٹارٹ
ہو چکی تھی جس کا انجن گرم ہو کر دھواں چھوڑنے لگ چکا تھا۔
"میں بحث کر رہی ہوں۔۔۔۔میں۔؟"
وہ حیرت سے اپنی طرف دستک
دیتی بولی اور پھر غصے سے آنکھیں مٹکاتے ہوئے یہاں وہاں دیکھا۔تب ہی ٹیبل کے وسط میں
پڑا جگ اور گلاس نظر آیا تو جھک کر گلاس میں پانی بھر کر سیدھی ہوئی۔
"یہ کیا جہالت ہے ایزل۔"
اس نے گلاس میں بھرا پانی
آغا فارز کے سر پہ بہا ڈالا تو وہ ہڑبڑا کر اٹھ کھڑے ہوئے۔
انہوں نے حیرت و غصے سے ایزل
کو دیکھا اور پھر اپنے نچرتے ہوئے بالوں اور کپڑوں کو۔
"جہالت نہیں احساس۔۔۔آپ کا
دماغ گرم ہو رہا تھا نا تو میں نے سوچا کیوں نہ ٹھنڈا کر دوں۔"
وہ مزے سے بولی جبکہ آغا
فارز دانت کچکچاتے اسے دیکھ رہے تھے۔
"کچھ ٹھنڈا ہوا دماغ یا
اور پا۔۔۔۔شٹ اپ۔"
وہ اسے آنکھیں دکھاتے بیچ
میں ہی شٹ اپ کروا گئے۔
"دماغ خراب تو نہیں ہو گیا
تمہارا۔میرے سارے کپڑے بھگو ڈالے۔"
وہ جبڑے بھینچ کر بولے۔