Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 81
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 81
"حدیں تو تمہاری دوست نے
پار کی ہیں۔بےشرموں کی طرح میرے شوہر کے ساتھ آوارہ گردی کرتی پھرتی ہے۔شکل سے تو
تم کتنی معصوم لگتی ہو اور کام تمہارے اتنے ہی گھٹیا ہیں۔دوسروں کے شوہر پہ ڈورے
ڈالتی ہو۔"
وہ حور سے کہنے کے بعد
انعم سے بولی۔
انعم نے تکلیف اور ہتک کی
شدت سے اپنی آنکھیں میچیں۔آنسوؤں کا سیلاب تھا جو اس کی آنکھوں سے بہتا چلا جا رہا
تھا۔
"تو تم اپنے شوہر کو لگام
کیوں نہیں دیتی۔جا کر اسے قابو میں کرو۔اتنا ہی شریف ہے تمہارا شوہر تو میری دوست
کے پیچھے کیوں پڑا ہوا ہے۔"
حور کا بس نہیں چل رہا
تھا کہ شہزین کا منہ ہی نوچ ڈالے۔
شہزین بول رہی تھی جبکہ
انعم مسلسل اپنے ہاتھ کی طرف دیکھے جا رہی تھی۔آگ اب ہاتھ سے ہوتی ہوئی بازو تک آ
چکی تھی۔
"حارث کو تو میں قابو میں
کر ہی لوں گی تم اپنی دوست کو قابو میں رکھو تو زیادہ بہتر ہے۔"
وہ انعم کو زہریلی نگاہوں
سے دیکھتی حور سے بولی۔انعم تو خود کو نظریں اٹھانے کے قابل ہی نہیں سمجھ رہی تھی۔اس
کا سر جھکا تو پھر اٹھ ہی نہ پایا۔وہ وہیں کرسی پہ بیٹھے ہولے ہولے لرز رہی تھی۔
"میری دوست تم جیسی گھٹیا
اور جاہل نہیں ہے۔یہ جو تماشا تم نے یہاں لگا رکھا ہے یہ تم اپنے گھر میں جا کر
اپنے شوہر کے سامنے لگاؤ۔
تم جیسی عورتیں ہی ہوتی ہیں
جو اپی زبان درازی کی وجہ سے اپنا گھر بسا نہیں پاتیں اور منہ کے بل گرتی ہیں۔"
حور نے اسے زبان درازی کا
طعنہ دیا جس پہ شہزین کو آگ ہی لگ گئی۔
"میرا گھر بسنے میں اگر
کوئی رکاوٹ ہے تو وہ ہے تمہاری یہ دوست۔۔۔دوسروں کے حق پہ ڈاکہ ڈالنے والی مکار
اور۔۔۔شٹ اپ۔۔۔جسٹ شٹ اپ دفع ہو جاؤ یہاں سے۔۔۔گارڈز۔۔۔گارڈز نکالیں اسے یہاں سے
باہر۔"
حور کی برداشت جواب دے گئی
اس نے چلا کر گارڈز کو پکارا اور تب ہی مینیجر بھی چلا آیا۔