Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 83

Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 83

Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 83

Follow Our Whatsapp Channel FoR Latest Novel Update         👇👇👇👇
                                                                        

Follow Us On Instagram                    👇👇👇👇 




Novel Name : Labon Pe Thehri Dua Ho Tum
Writer Name: Isha Gill
Category : Kitab Nagri Special,Age Difference Novel

"مجھ سے اتنی کیا تکلیف کہ دروازے کو لاک ہی لگا لیا۔ایسا بھی کیا گھبرانا۔ایک کس ہی تو کر رہی تھی آپ کو۔کون سا آپ کی عزت پہ ہاتھ ڈال لیا تھا جو آبرو بچا کے بھاگ کھڑے ہوئے۔"

وہ تپے ہوئے لہجے میں بولی تو آغا فارز نے چونک کے چہرہ گھمایا اور اسے ایسی نگاہوں سے دیکھا جیسے کہہ رہے ہوں کہ دماغ کھسک گیا ہے تمہارا۔کیا بولے جا رہی ہو۔

"آنکھیں پھاڑ کے کیا دیکھ رہے ہیں منہ میں زبان نہیں ہے کیا۔منہ سے بولیں۔"

وہ بدتمیزی سے بولی۔

"منہ بھی ہے اور منہ میں زبان بھی ہے مگر کم از کم تمہارے جیسی نہیں ہے۔"

وہ بھی جلے کٹے لہجے میں بولے۔

"میرے جیسی ہو بھی نہیں سکتی۔شائستہ میٹھی سریلی مدھم۔۔۔شٹ اپ۔"

وہ لہک لہک کر اپنی تعریف کر رہی تھی جب آغا فارز نے اسے شٹ اپ کروا دیا۔

"دیکھا کہا تھا نا کہ میرے جیسی شائستہ مدھم سریلا اور میٹھا بولنے والی زبان آپ کے پاس ہے ہی نہیں۔"

وہ طنز کرنے سے باز نہ آئی۔

"میں نے بھی کہا تھا نا کہ اپنے کام سے کام رکھو۔"

انہوں نے یہاں آنے سے قبل آخر میں کہے گئے اپنے الفاظ یاد دلائے۔

"اپنے کام سے کام ہی تو رکھ رہی ہوں کیونکہ آپ بھی میرے اور آپ سے جڑا کام بھی میرا۔"

وہ ڈھیٹ بنی بولی۔

"کیا تم چپ نہیں کر سکتی۔چپ کرو اور گم کرو اپنی شکل یہاں سے۔"

انہوں نے خاصا چڑتے ہوئے کہا۔اسی سے تو دور بھاگ کے وہ یہاں آئے تھے اور یہاں بھی وہ ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہی تھی۔

یعنی پوری کوشش تھی ان کے ارادے کو کمزور کرنے کی۔وہ اس کی قربت سے دامن بچا کے آئے تھے اور وہ پھر سے وہی حسین مکھڑا لئے ان سے محو گفتگو تھی۔

"نہیں کروں گی گم۔۔۔ہمت ہے تو کر کے دکھائیں۔"

وہ ہٹیلے پن سے بولی۔

"تمہیں تو میں۔۔۔۔۔"

لب اور مٹھیاں بھینچتے وہ اٹھے اور اس کی طرف بڑھے مگر پھر کچھ خیال آتے ہی وہیں رک گئے۔

"رک کیوں گئے ہمت ہے تو آئیں اور مردوں کی طرح دروازہ کھول کے روبرو ہوں یہیں سے آنکھیں دکھانے کی ضرورت نہیں۔"

ان کے رکنے پہ وہ انھیں مزید بھڑکاتی بولی۔

"تو یہ سارے ڈرامے اس کے مجھے اندر بلانے کے لئے ہیں۔مجھے غصہ دلا کے اپنے پاس بلانا چاہ رہی ہے۔آج تو میں بھی نہیں جانے والا اندر۔"

وہ سب سمجھتے ہوئے واپس پلٹ گئے۔

"ارے یہ واپس کیوں چل دیے۔"

ایزل کا تو منہ ہی لٹک گیا یعنی پلان فیل۔

"کیا ہوا نکل گئی غصے اور ہمت کے غبارے سے ہوا۔۔۔ہونہہ ڈرپوک کہیں کے۔"

وہ انھیں تپانے کو بولی۔

"اوہ جسٹ شٹ اپ۔۔۔۔بند کرو اپنی بےتکی باتیں اور جاؤ یہاں سے۔"

انہوں نے دھپ سے کرسی پہ بیٹھتے ہوئے پھر سے شٹ اپ کال دی۔

 

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 83 is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔

Copyright reserved by Kitab Nagri


ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے پر کلک کریں

👇👇👇















































































































































پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں

 







5th  Episode Link


6th  Episode Link


7th  Episode Link


8th  Episode Link


9th  Episode Link


10th  Episode Link


11  Episode Link


12  Episode Link


14_13  Episode Link


15  Episode Link


16  Episode Link


17  Episode Link


18  Episode Link


19  Episode Link


20  Episode Link


21  Episode Link


22  Episode Link


23  Episode Link


24  Episode Link


25  Episode Link


26  Episode Link


27  Episode Link


28  Episode Link


29  Episode Link


30  Episode Link


31  Episode Link


32  Episode Link


33  Episode Link


34  Episode Link


35  Episode Link


36  Episode Link








ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول

 کیسا لگا ۔ شکریہ

Post a Comment

Previous Post Next Post