Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 103
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Episode 103
"اوہ جسٹ شٹ اپ یو
بچ۔۔۔۔بند کرو یہ جانے کی رٹ
۔۔۔کہیں نہیں جا سکتی
تم۔میں نے کہا نا اب تم ہمیشہ یہیں رہو گی۔
اور یہاں رہ کر تمہیں وہی
کرنا پڑے گا جو میں کہوں گا اگر میری کسی بھی بات کے خلاف گئی تو تمہارا وہ حشر
کروں گا کہ زندگی بھر نہیں بھولو گی۔اب دفع ہو جاؤ میرے سامنے سے۔"
اس نے اسے دھکا دیا تو وہ
نیچے جا گری اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی جبکہ خود باہر کا دروازہ بند کرتا اپنے
کمرے میں چلا آیا۔
"آپ اچھا نہیں کر رہے ڈیڈ۔"
روحان اس کے پیچھے چلا آیا۔
"اوہ پلیز تم مجھے سمجھانا
بند کرو۔میں تمہارا باپ ہوں تم میرے باپ نہیں۔"
وہ جھنجھلا کر بولا۔
"مگر اتنی بری طرح مت پیش
آئیں ان کے ساتھ۔وہ انسان ہیں کوئی جانور نہیں۔"
مگر وہ چپ نہ رہا۔
"اس طرح سے پیش آؤں گا تو
ہی دو چار دنوں میں سیدھی ہو جاۓ گی کیونکہ اس پہ میری نرمی نہیں بلکہ سختی ہی کام آتی
ہے۔
جب سمجھ آ جاۓ گی کہ یہاں رہنے اور میری
ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں تو دیکھنا کیسے سیٹ ہو جاۓ گی۔"
"آپ ماما کے ساتھ بھی ایسے
ہی کرتے تھے۔غصے میں انہیں مارتے پیٹتے تھے۔وہ بھی آپ کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی تھیں۔اگر
ان کی ڈیتھ نہ ہوتی تو وہ یقیناً آپ کو چھوڑ کر چلی جاتیں۔"
روحان تلخی سے بولا۔
"Don't
cross your limits rohaan."
اس نے غصے سے روحان کو
گھورتے ہوئے کہا۔