Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Last Episode
Labon Pe Thehri Dua Ho Tum Novel By Isha Gill Last Episode
آغا فارز
"حوروں کی طلب نہیں ہے مجھے،میرے لئے اس رب کی نعمتوں میں سب سے بڑی نعمت تمہارا ساتھ ہو گا ایزل۔مجھے اس رب سے اگلے جہاں بھی بس تم چاہیے ہو۔"
ایزل
"ایزل آپ کی تھی آپ کی ہے
اور آپ ہی کی رہے گی پھر چاہے جہاں کوئی بھی ہو یہ ساتھ کبھی نہیں چھوٹے گا کیونکہ
ہر زبان کہتی ہے کہ ایزل اور آغا بنے ہی ایک دوسرے کے لئے ہیں۔"
"Come close to me
sweetheart."
یوں تو وہ خود بھی اس کے
پاس جانے کو بےصبرے تھے مگر اس کی ہیل کی ٹک ٹک سننے کو بھی کان مچل رہے تھے۔انہوں
نے اسے اپنے پاس بلایا تو وہ ہیل کی تال پہ چلتی ان کے روبرو آ کھڑی ہوئی۔
"کیسی لگ رہی ہوں میں۔"
اور اک ادا سے پوچھا کیونکہ
اندر سے وہ بھی خوب جانتی تھی کہ اس ساڑھی میں وہ اپنے شوہر پہ بجلیاں گرا رہی ہے۔
"میری۔۔۔۔۔صرف میری۔"
انہوں نے خمار پن سے
بولتے ہوئے اس کے چہرے پہ بکھریں بے لگام ہوتی لٹوں کو چھیڑنا شروع کر دیا۔یہ بے
لگام لٹیں وہ سنوارنا نہیں چاہتے تھے۔وہ چاہتے تھے یہ بار بار چہرے پہ بکھر کے انھیں
مزید گھائل کریں۔بار بار ایزل کے چہرے کو چومتیں لٹوں کو ان کا جی چاہا وہ بھی چوم
ڈالیں۔
"کیسی لگ رہی ہوں آغا۔"
اس کا شاید دل نہیں بھرا
تھا اس نے ان کے گلے میں بانہیں ڈالتے ہوئے گویا انھیں مزید بہکانے کی کوشش کرتے
ہوئے پوچھا۔
"افففف یو لوکنگ لائک مائی
ریڈ وائن۔۔۔جو بن پئے ہی بہکا دے۔"
انہوں نے اسے ریڈ وائن
قرار دیا۔
"ایک بار پھر بتائیں نا کیسی
لگ رہی ہوں میں۔"
اب کہ ایزل نے اک آنکھ دباتے
ہوئے انگشت شہادت ان کے چہرے سے پھیر کر گردن تک لاتے ہوئے پوچھا۔
"بےحد ہاٹ۔۔۔بےحد سیکسی۔"
انہوں نے بھی اب کے اسے
کمر سے تھام کا جھٹکا دے کر اپنے ساتھ جوڑا تو وہ کھلکھلا کر ہنس پڑی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز کلک کریں 👇👇👇